سپیکر قومی اسمبلی دیگر پارلیمانوں اور قومی اسمبلی کے مابین تعاون اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے قومی اسمبلی میں 91 فرینڈ شپ گروپس کو ازسرنو فعال کر دیا

منگل 20 نومبر 2018 23:47

سپیکر قومی اسمبلی دیگر پارلیمانوں اور قومی اسمبلی کے مابین تعاون اور ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2018ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی اور دنیا کی دیگر پارلیمانوں کے مابین تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے قومی اسمبلی میں 91 فرینڈ شپ گروپس کو ازسرنو فعال کر دیا ہے۔ یہ فر ینڈشپ گروپس 24 ستمبر 2018ء کو قومی اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد کے تحت فعا ل کئے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی پاکستان میں 2011ء سے دیگر پارلیمانوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے یہ پارلیمانی سرگر میاں جاری ہیں۔ فرینڈ شپ گروپس پارلیمانی سفارتکاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان گروپس کی کارروائی کو چلانے کیلئے خصوصی قواعد وضع کئے گئے ہیں۔ قواعد کے تحت سپیکر قومی اسمبلی تمام فرینڈشپ گروپس کے ایکس آفیشو صدر ہوتے ہیں اور ہر گروپ کے ممبران میں سے گروپ کے کنوینئر کا تقرر کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

کنوینئر گروپ کے اجلاس بلانے کے علاوہ گروپ کے ممبران کے ساتھ رابطے اور گروپ کی دیگر روز مرہ سرگرمیوں کو دیکھتے ہیں۔تمام ممبران قومی اسمبلی کو اسمبلی میں قراداد منظور ہونے کے فوراً بعد تحریری طور پر فرینڈ شپ گروپس کی ازسرنو تشکیل سے آگاہ کر دیا گیا تھا تاہم اب تک قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو صرف ایک تہائی ممبران نے اپنی رائے سے آگاہ کیا ہے اور باقی ممبران کی رائے مستقبل قریب میں متوقع ہے۔

فرینڈشپ گروپ کے ایکس آفیشو صدر ہونے کی حیثیت سے سپیکر نے 23 فرینڈ شپ گروپس کے کنوینئرز کے ناموں کو حتمی شکل دے دی ہے جبکہ باقی ماندہ گروپس کے کورم مکمل ہونے پر ان کے کنوینئرز کا تقرر کر دیا جائے گا۔ جن کنوینئرز کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے ان میں محمد بشیر خان (افغانستان)، علی زاہد (الجیریا)، ارباب عامر ایوب (ارجنٹائن)، مریم اورنگزیب (آسٹریلیا)، محمد اسلم بھوتانی (بھارت)، آغا حسن بلوچ (بحرین)، چوہدری محمود بشیر ورک (بنگلہ دیش)، محمد یعقوب شیخ (بیلاروس)، شیر علی ارباب (بیلجیئم)، میاں ریاض حسین پیرزادہ (برازیل)، ساجد خان، (برونائی دارالسلام)، مخدوم سیّد سمیع الحسن گیلانی (بلغاریہ)، مالیکہ بخاری (چلی)، نور عالم خان (چین)، ریاض فتیانہ (کیوبا)، راؤ محمد اجمل خان (ڈنمارک)، قیصر احمد شیخ (کوریا)، ناصر خان موسیٰ زئی (مصر)، شندانہ گلزار خان (یورپی یونین)، امجد علی خان (فرانس)، سردار ایاز صادق (جرمنی)، نصرت وحید اور فیض اللہ (ایران) شامل ہیں۔