امریکہ میں قتل ہونے والی طالبہ سبیکا کے والدین نے امریکی عدالت سے رجوع کر لیا

مجرم کی دماغی حالت خراب ہونے کے باوجود ہتھیار اُس تک کیسے پہنچا؟ سبیکا کے والدین نے سوال اُٹھا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 3 دسمبر 2018 12:34

امریکہ میں قتل ہونے والی طالبہ سبیکا کے والدین نے امریکی عدالت سے رجوع ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2018ء) : امریکہ میں قتل ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا کے والدین نے امریکی عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سبیکا کے والدین نے امریکی عدالت میں ایک درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ قاتل نوجوان کے والدین اپنے بیٹے کی دماغی حالت سے واقف تھے اور جانتے تھے ان کا بیٹا کسی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

درخواست میں سبیکا کے والدین نے سوال اُٹھایا کہ قاتل کی دماغی حالت خراب ہونے کے باوجود قاتل تک ہتھیار کیسے پہنچا؟ سبیکا کے والدین نے قاتل نوجوان کے والدین کےخلاف کارروائی کی درخواست کرتے ہوئے ان پر ہرجانے کا دعویٰ بھی دائر کر دیا ہے۔ یاد رہےکہ رواں برس مئی میں امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سانتا فے کے ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہوئے، جن میں پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ بھی شامل تھی۔

(جاری ہے)

ٹیکساس میں موجود پاکستانی قونصل خانے نے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کے جاں بحق ہونےکی تصدیق کی۔17 سالہ سبیکا کراچی کے علاقہ گلشن اقبال کی رہائشی تھی اور تین بہنوں سے بڑی تھی۔ سبیکا نے اپنی سیکنڈری کی تعلیم کراچی کے ایک پبلک اسکول سے حاصل کی۔ سبیکا امریکہ میں یکم اگست 2017ء سے کینیڈی لوگر یوتھ ایکسچینج اینڈ اسٹڈی پروگرام (Kennedy-Lugar Youth Exchange and Study (YES) programme) کے تحت تعلیم حاصل کر رہی تھی اور جون میں وطن واپس آنے والی تھی لیکن سبیکا زندہ اپنے وطن واپس نہ لوٹ سکی اور نہ ہی اپنے اہل خانہ کے ساتھ عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکی۔

امریکی حکام نے بتایا تھا کہ قاتل مبینہ طور پر اسکول کا طالب علم ہی ہے جس نے کلاس میں گُھس کر شاٹ گن سے طلبا پر فائرنگ کردی,پولیس نے فائرنگ کرنے والے شخص سمیت مزید دو افراد کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔