
ماحول دوست توانائی کی طرف منتقلی تسلی بخش لیکن رفتار سست، گوتیرش
یو این
بدھ 15 اکتوبر 2025
00:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے عالمی معیشت سے کاربن کے اخراج میں بڑے پیمانے پر کمی لانے کی فوری ضرورت کو دہرایا ہے جبکہ قابل تجدید توانائی کے عالمی ادارے (آئرینا) نے خبردار کیا ہے کہ ماحول دوست توانائی کی جانب منتقلی کی رفتار تشویشناک حد تک سست ہے۔
'آئرینا' کی جانب سے آج جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمسی اور ہوائی توانائی جیسے قابل تجدید ذرائع کی لاگت میں کمی آ رہی ہے اور ان کی کارکردگی میں غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے۔
تاہم، یہ اضافہ اب بھی اس سطح تک نہیں پہنچا جو دنیا کو تیل، گیس اور کوئلے جیسے معدنی ایندھن سے چھٹکارا دلانے کے لیے درکار ہے جو کہ عالمی حدت میں اضافے کی بنیادی وجہ ہیں۔(جاری ہے)
ابو ظہبی میں قائم اس بین الحکومتی ادارے کی رپورٹ میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں متاثر کن ترقی کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2024 میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں 582 گیگا واٹ کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔
سیکرٹری جنرل نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحول دوست توانائی کے انقلاب کو اب روکا نہیں جا سکتا۔ قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع معدنی ایندھن کی تنصیبات سے کہیں زیادہ تیزرفتار اور سستے طریقے سے قائم کیے جا رہے ہیں۔ تاہم عالمی حدت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ کی حد میں رکھنے کی مہلت تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔ لہٰذا، دنیا کو ہر جگہ ہر فرد کے لیے ماحول دوست توانائی کی جانب فوری، وسیع پیمانے پر اور منصفانہ منتقلی کی رفتار تیز کرنا ہو گی۔
معدنی ایندھن ترک کرنے کا مطالبہ
گزشتہ سال اقوام متحدہ کی موسمیاتی کانفرنس (کاپ 29) میں رکن ممالک نے عہد کی تھا کہ وہ 2030 تک قابل تجدید ذرائع سے 11.2 ٹیرا واٹ توانائی پیدا کریں گے۔ اس تناظر میں اگرچہ گزشتہ سال کی پیش رفت قابل تعریف ہے، لیکن اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ہر سال 1,122 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی نئی گنجائش پیدا کرنا ضروری ہے۔
رپورٹ میں امیر ترین ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آلودگی پھیلانے والے ذرائع توانائی کو ترک کریں اور رواں دہائی کے اختتام تک قابل تجدید توانائی کی عالمگیر پیداوار میں اپنا حصہ تقریباً 20 فیصد تک بڑھائیں۔
رپورٹ کے مطابق، اس منتقلی کے لیے سرمایہ کاری میں بڑے پیمانے پر فوری اضافہ درکار ہے تاکہ بجلی کی ترسیل کے نظام، سپلائی چین اور ماحول دوست توانائی کی ٹیکنالوجی کو بہتر بنایا جا سکے۔
مزید اہم خبریں
-
یوکرین: یو این امدادی قافلے پر روسی ڈرون حملے کی کڑی مذمت
-
تمام ہلاک یرغمالیوں کی باقیات ملنے تک غزہ میں امداد کی ترسیل محدود، اسرائیل
-
پاکستان اور انڈیا سمیت انسانی حقوق کونسل کے 14 نئے ارکان کا انتخاب
-
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہماری موجودگی ہی ہماری مزاحمت، میئر رام اللہ
-
ماحول دوست توانائی کی طرف منتقلی تسلی بخش لیکن رفتار سست، گوتیرش
-
لیبیا: سیاسی تعطل ختم نہ ہوا تو متبادل طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، ہانا ٹیٹے
-
افغانستان کی اشتعال انگیزی کے بعد پاک فوج کی منہ توڑ کاروائیاں جاری
-
سعد رضوی ابھی تک مفرور ہے، بہت جلد ٹریس کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے
-
اعصابی امراض سے ہر سال ایک کروڑ دس لاکھ اموات، ڈبلیو ایچ او
-
پاک فوج کی جانب سے افغان اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب
-
آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ادائیگی کیلئے معاہدے کی امید ہے
-
افغانستان سے پھر سے پاکستان پر حملہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.