
لیبیا: سیاسی تعطل ختم نہ ہوا تو متبادل طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، ہانا ٹیٹے
یو این
بدھ 15 اکتوبر 2025
00:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 اکتوبر 2025ء) لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کی اعلیٰ سطحی نمائندہ ہانا ٹیٹے نے کہا ہے کہ اگر ملک میں متحارب اداروں نے انتخابی قوانین اور اہم تقرریوں پر اپنے اختلافات کو جلد حل نہ کیا تو سیاسی تبدیلی ممکن نہیں ہو پائے گی جو پہلے ہی طویل تاخیر کا شکار ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اگرچہ اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ سیاسی لائحہ پر کچھ پیش رفت ہوئی ہے لیکن لیبیا کے ایوان نمائندگان اور اعلیٰ ریاستی کونسل کے درمیان اختلافات اب بھی ایسے اقدامات میں رکاوٹ ہیں جنہیں قومی انتخابات کے انعقاد سے پہلے اٹھایا جانا ضروری ہے۔
دونوں ادارے تاحال اس ہدف کو حاصل نہیں کر سکے اور انہوں نے انتخابات کے لیے آئینی اور قانونی فریم ورک پر بات چیت نہیں کی۔
(جاری ہے)
سیاسی عزم کا فقدان
ہانا ٹیٹے نے بتایا ہے کہ لائحہ عمل کے پہلے سنگ میل یعنی اعلیٰ سطحی قومی الیکشن کمیشن کے مکمل بورڈ آف کمشنرز کی تشکیل نو تاحال نہیں ہوئی۔ اس بات پر بھی اختلاف ہے کہ آیا اس کے تمام سات ارکان کو تبدیل کیا جائے یا صرف خالی نشستوں کو پر کیا جانا چاہیے۔
یہ بحث دراصل سیاسی عزم کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔انہوں نے لیبیا کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ ابتدائی مراحل مکمل کرنے کے لیے تعمیری انداز میں بات چیت کریں۔ اگر اس سلسلے میں کوئی معاہدہ نہ ہوا تو لیبیا میں اقوام متحدہ کا معاون مشن 'یو این ایس ایم آئی ایل' ایک متبادل طریقہ کار اپنائے گا اور لائحہ عمل کو آگے بڑھانے کے لیے سلامتی کونسل کی حمایت حاصل کرے گا۔
کشیدگی میں کمی
مشن نومبر میں لیبیا کی سول سوسائٹی، نوجوانوں اور خواتین کے نمائندوں کو ایک جامع سیاسی عمل میں شامل کرنے کے لیے قومی مکالمہ شروع کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ مکالمے انتظام و انصرام، سلامتی، معیشت اور انسانی حقوق جیسے اہم موضوعات کا احاطہ کریں گے۔
ہانا ٹیٹے نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ قومی اتحاد کی حکومت (جی این یو) اور ادارہ برائے انسداد منظم جرائم و دہشت گردی (ڈیکوٹ) کے درمیان ثالثی کے بعد دارالحکومت طرابلس میں کشیدگی میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے اس کامیابی کا سہرا مقامی فریقین اور ترکی کی مداخلت کو دیا ہے۔خصوصی نمائندہ کا کہنا ہے کہ سلامتی کا مستحکم ماحول سیاسی پیش رفت اور مجموعی استحکام کے لیے نہایت اہم ہے۔
بدعنوانی کے خاتمے کی ضرورت
انہوں نے بدعنوانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ لیبیا کے مرکزی بینک نے ملک میں اربوں دینار کی غیر رجسٹرڈ کرنسی کی نشاندہی کی ہے۔
بدعنوانی کے خلاف حال ہی میں شروع کی گئی قومی حکمت عملی خوش آئند اقدام ہے تاہم اس کے مؤثر نفاذ کے لیے سیاسی عزم، شفافیت و احتساب کو فروغ دینا ضروری ہے۔لیبیا کے عوام ایک جائز، متحد اور فعال ریاستی نظام چاہتے ہیں۔ وہ سیاسی استحکام اور دیرپا امن کے مستحق ہیں جبکہ اقوام متحدہ کا مشن ان کے ساتھ تعاون کے لیے پرعزم ہے۔
مزید اہم خبریں
-
یوکرین: یو این امدادی قافلے پر روسی ڈرون حملے کی کڑی مذمت
-
تمام ہلاک یرغمالیوں کی باقیات ملنے تک غزہ میں امداد کی ترسیل محدود، اسرائیل
-
پاکستان اور انڈیا سمیت انسانی حقوق کونسل کے 14 نئے ارکان کا انتخاب
-
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ہماری موجودگی ہی ہماری مزاحمت، میئر رام اللہ
-
ماحول دوست توانائی کی طرف منتقلی تسلی بخش لیکن رفتار سست، گوتیرش
-
لیبیا: سیاسی تعطل ختم نہ ہوا تو متبادل طریقہ کار اختیار کرنا ہوگا، ہانا ٹیٹے
-
افغانستان کی اشتعال انگیزی کے بعد پاک فوج کی منہ توڑ کاروائیاں جاری
-
سعد رضوی ابھی تک مفرور ہے، بہت جلد ٹریس کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے
-
اعصابی امراض سے ہر سال ایک کروڑ دس لاکھ اموات، ڈبلیو ایچ او
-
پاک فوج کی جانب سے افغان اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب
-
آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی قسط ادائیگی کیلئے معاہدے کی امید ہے
-
افغانستان سے پھر سے پاکستان پر حملہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.