راولپنڈی، اس سیاہ ترین دن کو کروڑوں غریب مزدور ، کاشتکار اور ہاری اپنی محبوب قائد سے محروم ہوگئے تھے ،سردار سلیم حید ر

بی بی شہید کی روح آپ سے مطالبہ کرہی ہے کہ میرے بیٹے کو تنہا نہ چھوڑنا،بے نظیر کو امریت سے لڑنے جمہوریت کا دفاع کرنے اور غریب مزدور، کسان اور ہاری کی بات کرنے کی سزا دی گئی،صدر پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی ڈویڑن

جمعرات 27 دسمبر 2018 22:49

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 دسمبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی ڈویژن کے رہنمائوں نے کہا ہے کہا آج ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب ملک کے کروڑوں غریب مزدور ، کاشتکار اور ہاری اپنی محبوب قائد سے محروم ہوگئے،بی بی شہید کی روح آپ سے مطالبہ کرہی ہے کہ میرے بیٹے کو تنہا نہ چھوڑنا،بے نظیر کو امریت سے لڑنے جمہوریت کا دفاع کرنے اور غریب مزدور، کسان اور ہاری کی بات کرنے کی سزا دی گئی ان خیالات کا اظہار مقررین نے لیاقت باغ میں سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن محترمہ بے نظیر بھٹو کی گیاروی برسی کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا پاکستان پیپلز پارٹی راولپنڈی ڈویڑن کے صدر سابق وزیر مملکت برائے دفاعی پیداوار سردار سلیم حید ر نے اپنے خطاب میں کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت صرف پیپلز پارٹی کا نقصان نہیں بلکہ یہ ہر پاکستانی کا نقصان ہے پیپلز پارٹی کے قائدین وہ بہادر قائدین ہیں جنہوں نے ملک وقوم کے جانوں کی قربانیاں دی ہیں انہوں نے کہا کہ پانج سال عوام کو بے قوف بنانے والے پارلیمنٹ پہنچ کر احتساب کا کھیل کھیل رہے ہیں اور اب ان کا کھیل زیاد ہ دن نہیںچلے گا پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے دشمنوں سے لڑتی رہی ہے اور لڑتی رہے جبکہ پاکستان پیلزپارٹی کے کارکنوں نے جیل کاٹنے سمیت کوڑے کھائے ہمیں ان حربوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا انہوں نے میاں محمد نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے جو متحرمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ کیا آج ان کے ساتھ وہی کچھ ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کی کمی کبھی کوپورا نہیں کیا جاسکتا لیکن بلاول بھٹو زرداری ماں اور نانا کے نقشہ وقدم پر چل پڑے ہیں انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو صرف پاکستان پیپلز پارٹی کی لیڈر نہیںتھی بلکہ پورے پاکستان کی لیڈر تھی ملک کی بدقسمتی تھی کے ایک عظیم لیڈر سے محروم ہو گیا انہوں نے کہا اس وقت اگر محترمہ بے نظیر بھٹو کو پانچ سال ملے جاتے تو آج ملک کی تقدیر بدل جاتی انہوں نے کہ بی بی کو معلوم تھا کہ پاکستان میں ان کی جان کو خطرہ ہے انہیں یہ مشورہ بھی دیا گیا کہ وہ پاکستان نہ جائیں لیکن انہوں نے کہا میں اپنی جان کی خاطر پاکستان کے عوام کو تنہاء نہیں چھوڑ سکتی ہم کسی بزدل کو اپنا لیڈر نہیں مان سکتے بہادروںکیلئے اپنی جانیںقربان کر سکتے ہیں ہمارے لیڈر کارکنوںکے لئے اپنی جانیں دیتے ہیںانہوںنے کہا جئے بھٹو کا نعرہ لگانے والے کسی کارکن کو تنہاء نہیں چھوڑیں گے اورہم نے پی وائی او کو نئے سرے سے متحرک کرنااور بی بی شہید کے جلسوں جیسا جوش و خروش پیدا کرنا ہے انہوںنے جلسہ میں شرکت کرنے والی تمام تنظیموں کاشکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس کامیاب جلسے پر پیپلز پارٹی راولپنڈی اس کی تمام لیبر ، لیڈیز ونگ پی وائی او اور دیگر تنظیمں مبارکباد کی مستحق ہیں پاکستان پیپلز پارٹی این اے 53سے قومی اسمبلی کے امیدوار سید سبط الحسن بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ27 دسمبر ملکی تاریخ میں ہمیشہ سیاہ دن کے طور پر لکھا جائے اب پاکستان پیپلز پارٹی آپس میں اتفاق اور اتحاد کو پیدا کر لیں اور بلاول بھٹو کی سربراہی میں آگے جانا ہو گا ضلعی صدر اسلام شکیل عباسی نے کہا کہ ہماری جماعت ملک کی واحد پارٹی ہے جس کے لیڈز او کارکنان قربانی دینے کے لیے تیار رتے ہیں اور لیڈر شب پر کوئی بھی مشکل وقت آئے تو کارکنان شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا عہد کر تے ہیں پاکستان پیپلز پارٹی سٹی کے صدر بابر سلطان جدون، پیپلز پارٹی سٹی کے جنرل سیکرٹری چوہدری افتخار پی پی فتح جنگ کے صدر اظہر یونس ، پی وائی او پنجاب کے نائب صدر شیراز کیانی، چودھری خالد ، یاسین آزاد، گوجر خان کے صدر حاجی فرخ، چودھری بنارس، مطلوب انقلابی، اسلام آباد سٹی کے صدر شہزاد شہزادہ،اسلام آباد کے ضلعی صدر شکیل عباسی، اسلام آباد سٹی کے سیکرٹری اطلاعات علی سبزواری، خالد نواز بوبی،شاہد مغل ایڈووکیٹ، راجہ ندیر ایڈوکیٹراولپنڈ ی کینٹ کے صدر ظہیر ارشد، خواتین ونگ کی شگفتہ بٹ ،سمیرا خان، الطاف کوثر، عذرا یونس، اقلیتی ونگ کے ولیم عنایت، پرویز چیدا، جبران گل، ساجدہ پروین نے بھی خطاب کیا قبل ازیں بی بی شہید کی گیاروی برسی میں شرکت کے لئے جلوس آتے رہے ضلع راولپنڈی کا جلوس، این اے 50 سے ایک بڑا جلوس شوکت علی عباسی کی صدارت میں پہنچاراولپنڈی کی سات تحصیلوں سے جلو س جلسہ گاہ پہنچے۔

(جاری ہے)

جلسے کے اختتام پر بے نظیر بھٹو کی روح کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی گئی نے اجتماعی دعا کرائی دعا کے بعد شرکاء پرامن طور پر منتشر ہوگئے