کشمیری نوجوانوں پر غداری کا مقدمہ سوچا سمجھا منصوبہ ہے، حریت قائدین

بھارتی حکومت کشمیری طلبا کے مستقبل سے کھلواڑ کر رہی ہے، بیان

بدھ 16 جنوری 2019 22:13

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جنوری2019ء) حریت قائدین سید علی شاہ گیلانی، میرواعظ عمر فاروق احمد محمد یاسین ملک نے 7کشمیری نوجوانوں پر غداری کا مقدمہ درج کرنے اور عدالت میں چارج شیٹ دائر کرنے ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے، اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے اس اقدام کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی کشمیری طلبا کے تعلیمی مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے، قائدین نے کہا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ان طلباء کے تعلیمی کیریئر کو مخدوش بنایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ طلبا کا قصور صرف اتنا ہے کہ انہوں نے کشمیری عوام کے خلاف بھارتی حکومت کی جانب سے روا رکھے جارہے مظالم اور انسانی کی ابتر پائمالیوں کے خلاف آواز بلند کی تھی اور2016ء میں شہید محمد افضل گورو کی برسی کے موقع پر مذکورہ یونیورسٹی کی طلباء یونین کی جانب سے منعقدہ مظاہرے میں شرکت کرکے بھارت کے اس غیر جمہوری اور غیر انسنای طرز عمل کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا تھا جسکے تحت رات کے اندھیرے میں کشمیر کے اس عظیم سپوت کو تختہ دار لٹکا کر پوری کشمیری قوم کو شدید اذیت سے دوچار کیا گیا تھا، انہوں نے کشمیری طلبا کے خلاف اس طرح کے ہتھکنڈوں کے استعمال کا مقصد اسکے سوا کچھ نہیں کہ حکومت بھارت میں2019ء میں ہونے جارہے انتخابات کیلئے اپنے ووٹ بنک کو محفوظ رکھنے کیلئے اسطرح کے کارڈ کھیل رہی ہی۔