مقبوضہ کشمیر، اشرف صحرائی کا پیر سیف اللہ و دیگر نظر بندوں کی گرتی صحت پر اظہار تشویش

بھارت حریت رہنمائوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، چیئرمین تحریک حریت

جمعہ 18 جنوری 2019 20:17

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت جموں کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماپیر سیف اللہ کی تہاڑ جیل میںگرتی ہوئی صحت اور اُن کا معقول علاج ومعالجہ نہ کرانے پر زبردست تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر میںجاری ایک بیان میں کہا کہ پیر سیف اللہ دفاغ کے سرطان میں مبتلا تھے جسکے آپریشن کے بعد وہ ابھی زیرِ علاج ہی تھے کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی نے انہیں شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار سمیت جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات میں گرفتار کر کے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں بند کردیا۔

(جاری ہے)

محمد اشرف صحرائی نے کہاکہ گزشتہ ڈیڑھ برس سے زائد عرصے کی نظر بندی کے دوران ان کی صحت بری طرح سے گر چکی ہے اور وہ کھڑا رہنے سے بھی قاصر ہیں۔محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ بھارت پیر سیف اللہ، شبیر احمد شاہ، الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، شاہد الاسلام، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، فاروق احمد ڈار، نعیم احمد خان، ظہور احمد وٹالی، محمد اسلم وانی، سید شاہد یوسف، سید شکیل احمد، مظفر احمد ڈار ، مشتاق احمد، ڈاکٹر شفیع کنلون ، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین اور دیگررہنمائوں کو مسلسل نظر بند رکھ کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہاہے۔

انہوںنے کہا کہ الطاف احمد شاہ، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، ظہور احمد وٹالی ایاز اکبر اور دیگر نظر بندوں کی کی صحت بھی بُری طرح متاثر ہے۔محمد اشرف صحرائی نے حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی اور انکے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ نظر بندوں کی رہائی میں اپنا کردار ادا کریں۔