سیدعلی گیلانی کی طرف سے سرینگر جموں شاہراہ بند ہونے کے باعث پیداہونیوالی صورتحال پر اظہار تشویش

جموںمیں شاہراہ پر پھنسے ہوئے مسافروں پر ہندوانتہا پسندوں کے حملے کی شدید مذمت

بدھ 13 فروری 2019 12:33

سیدعلی گیلانی کی طرف سے سرینگر جموں شاہراہ بند ہونے کے باعث پیداہونیوالی ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 فروری2019ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے میں موسم کی خرابی ، بارشوں اور برفباری سے وادی کشمیر کو بیرونی دنیا سے ملانے والا واحد زمینی راستہ سرینگر جموں شاہراہ کے مسلسل بند رہنے کے باعث پیدا ہونیوالی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جموں میں پھنسے ہوئے مسافروں پر جنونی ہندو انتہا پسندوں کے پتھراؤ کی شدید مذمت کی ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اس غیر قدرتی اور واحد راستے کا محتاظ بنا کر کشمیریوں کو جھکنے پرمجبور کیا جارہا ہے ۔ انہوںنے یہ راستہ کشمیری عوام کے لیے ایک نہ ختم ہونے والے عذاب کی شکل اختیار کرچکا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ تباہی کایہ سلسلہ گزشتہ 71برس سے جاری ہے اور یہ شاہراہ سال کے 12ماہ کبھی بھی بند ہوسکتی ہے اور آج بھی ہزاروں مال بردار گاڑیاں شاہراہ پر پھنسی ہوئی ہیں جن میں موجود کشمیریوں کے پھل خراب ہو رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ مجبور اور محکوم کشمیری عوام اپنی آنکھوں کے سامنے اپنی سال بھر کی جمع پونجی لٹتے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی اکثریت پھلوںکی تجارت سے وابستہ ہے اور قابض انتظامیہ کی لاپرواہی اور بروقت اقدام نہ کرنے کی وجہ سے وہ معاشی طورپر تباہ ہو گئے ہیں اور شاہراہ پر پھنسے ہوئے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔

سیدعلی گیلانی نے جموںمیں پھنسے ہوئے مسافروں پر جنونی ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے پتھرائوکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مصیبت میں پھنسے لوگوں کو کوئی راحت پہنچانے کے بجائے انہیں زدوکوب کرنا حیوانیت اور بیمار ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔قابض انتظامیہ نے ان ستم رسیدہ لوگوں کو ہندوانتہا پسند جنونیوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے، تاکہ وہ اپنی گندی ذہنیت اور تعصب کے جذبات کی تسکین کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز رونما ہورہے واقعات ہر بار اُس قدرتی اور فطری اصول کو ثابت کرتے ہیں کہ دو قومی نظرئیے کی بنیاد پرجو تقسیم ہوئی تھی وہ درست اور مناسب تھی۔