امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے مسلسل تیسری بار تیل کی قیمتوں کو مسترد کردیا

پیر 1 اپریل 2019 20:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 اپریل2019ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے حکومت کی جانب سے مسلسل تیسری بار تیل کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرادیا ہے۔300اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تعلق پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے منسلک ہیں، تیسری بار تیل کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا سونامی آئے گا۔

عوام کو ریلیف دینے کی بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کرنا قابل افسوس ہے۔ حکومت عوام کو تو ریلیف نہیں دے رہی لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب کی تنخواہ میں 500فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔ حکومت نے واقعتاعوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔ موجودہ حکومت کے پاس کوئی معاشی منصوبہ نہیں، حکومت کا معاشی منصوبہ انڈے مرغی اور چھابڑی ٹھیلے سے آگے نہیں بڑھ رہا ۔

(جاری ہے)

ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے اور روپے کی قدر میں نے حکومت کے معاشی افلاطونوں کا پول کھول دیا ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف جے آئی یوتھ کے کارکنان کو احتجاجی مظاہروں کی کال دیدی ہے۔ جے آئی یوتھ کے کارکن ہر ضلع میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع صوابی کی ضلعی مجلس شوریٰ کے اراکین، برادر تنظیمات کے ذمہ داران اور مقامی امراء کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں جماعت اسلامی ضلع صوابی کے امیر میاں افتخار الدین سمیت دیگر ذمہ داران شریک تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے، یہاں ہر چیز وافر مقدار میں موجود ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ ملک کے طول و عرض میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہورہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ان کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے معاشی افلاطونوں نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کر دیاہے۔ مہنگائی میں مسلسل اضافے نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ ماضی میں عوام کی خوشحالی کی نوید سنانے اور معاشی ترقی کے دعوے کرنے والے اب روزانہ مہنگائی بڑھنے پر عوام کو برداشت کرنے کی تلقین کر رہے ہیں۔ مہنگائی کے ستائے عوام بپھر گئے تو حکمرانوں کو بھاگنے کا موقع بھی نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتی ۔ حکومت تیل کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے اور مہنگائی کم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ ہم اس اضافے کے خلاف بھر پور احتجاج کریں گے۔