ن لیگ کے سینئیر رہنما بلاول بھٹو کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو گئے

ایسا لگتا ہے اس وقت ن لیگ کی قیادت بھی بلاول بھٹو کر رہے ہیں اور ن لیگ بلاول بھٹو کو ٹھیکے پر دے دی گئی ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 10 مئی 2019 15:20

ن لیگ کے سینئیر رہنما بلاول بھٹو کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو گئے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 مئی 2019ء) معروف صحافی صدیق جان کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو اور مراد سعید آمنے سامنے تھے بلکہ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک طرف جب کہ تحریک انصاف ایک طرف تھی۔لیکن ایسا لگتا ہے کہ ن لیگ بلاول بھٹو کو ٹھیکے پر دے دی گئی ہے۔ن لیگ کے رہنما بلاول بھٹو کی تقریر پر ڈسک بجا رہے تھے۔

پہلے بلاول بھٹو کو تقریر کی اجازت دی گئی لیکن جب خواجہ آصف کو اجازت نہ دی گئی تو پیپلز پارٹی نے ان کے حق میں کوئی خاص احتجاج نہ کیا۔ایسا لگتا ہے اس وقت ن لیگ کی قیادت بھی بلاول بھٹو کر رہے ہیں۔یہ وہی بلاول بھٹو ہیں جن کے والد کے بارے میں ن لیگ کے صدر شہباز شریف کہا کرتے تھے کہ کہ میں اسکا پیٹ چیرپھاڑ کر لوٹا ہوا پیسہ نکالوں گا، سڑکوں پر گھسیٹوں گا۔

(جاری ہے)

ن لیگ کے سینئیر رہنما بلاول بھٹو کے پیچھے ہاتھ باندھ کر کھڑے ہو گئے۔واضح رہے گذشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ن)کے وفد نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری سے ملاقات کی تھی۔ جس میں ملک کی سیاسی صورتحال ، چیئر مین پی اے سی کے معاملات پر مشاورت کی گئی ۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ جمعرات کو مسلم لیگ ن کے وفد نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی ۔

وفد میں شاہد خاقان عباسی ،ایاز صادق ،خواجہ آصف، سعد رفیق اورمریم اورنگزیب شامل تھیں ۔پیپلزپارٹی کی طرف سے ملاقات میں سید خورشید احمد شاہ سید نوید قمر بھی موجود تھے ۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال، چیئرمین پی اے سی کے معاملات پر مشاورت کی گئی۔پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی حکومت کے خلاف ایک پیج پر نظر آتی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ اگر عید کے بعد اپوزیشن جماعتیں حکومت کی عوام دشمن پالیسوں کے خلاف باہر نہ نکلیں تو لوگ ہمیں ماریں گے اور ہمارے گھروں کا گھیراؤ کریں گے۔ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ عوام کے ساتھ مل کر حکومت کو گرانا پڑ ے گا۔جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے بھی راناثناء اللہ کے بیان کی تائید کی جس سے واضح ہوتا ہے کہ دونوں جماعتیں عید کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔