معلوم نہیں کہ کس مقدمے میں جیل میں ہوں

ایک شخص نے مجھے کہا کہ جو پارٹی چھوڑ گئے انہیں واپس لے آئیں۔میں نے جواب دیا کہ جو مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ جائے انہیں واپس نہیں لیں گے۔ نواز شریف کی جیل میں لیگی رہنماؤں سے گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 23 مئی 2019 13:53

معلوم نہیں کہ کس مقدمے میں جیل میں ہوں
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 مئی 2019ء) : آج سابق وزیراعظم نواز شریف سے جیل میں ملاقات کا دن ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل میں نواز شریف سے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، جاوید لطیف، خواجہ آصف، خرم دستگیر اور جاوید ہاشمی سمیت اہم رہنماؤں نے ملاقات کی۔شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کو افطار ڈنر اور پارٹی میٹنگ سے متعلق بریفنگ دی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف سخت احتجاج کا موڈ ہے۔پیپلز پارٹی کے احتجاج کا سن کر نواز شریف مسکرا دئیے۔نواز شریف نے مزید کہا کہ ایک شخص نے مجھے کہا کہ جو پارٹی چھوڑ گئے انہیں واپس لے آئیں۔میں نے جواب دیا کہ جو مشکل وقت میں ساتھ چھوڑ جائے انہیں واپس نہیں لیں گے۔نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو عوام سے بھی مسلسل رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف مزید کا کہنا تھا کہ 3 بار ملک کا وزیراعظم رہا ایک ڈھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔آج بھی معلوم نہیں کہ کس مقدمے میں جیل میں ہوں۔میرے خلاف اتنے مقدمات بنائے گئے لیکن کرپشن ثابت نہ کرسکے۔وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھا رہا ایک مقدمہ اس کرسی پر بھی بنا دیں۔اب بلٹ پروف گاڑیاں کو مقدمہ بنا دیا گیا ہے۔واضح رہے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نکے قائد میاں محمد نواز شریف پر 33 قیمتی بلٹ پروف گاڑیوں کی مبینہ خریداری کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

۔احتساب عدالتکے جج ارشد ملک نے نیب راولپنڈی کی تفتیشی ٹیم کو باقاعدہ نواز شریف سے پوچھ گچھ کی اجازت دے دی ہے۔ نیب کی تفتیشی ٹیم نواز شریف سے لاہور کوٹ لکھپت جیل میں پوچھ گچھ کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے یہ گاڑیاں 2015 اور 2016ء میں خریدی تھیں۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ تفتیشی افسر عبدالماجد اس حوالے سے سابق پرنسیپل سیکرٹری فواد حسن فواد کیمپ جیل میں پوچھ گچھ کر چکے ہیں۔نواز شریف سے دستیاب ریکارڈ کی روشنی میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔