آزاد کشمیر حکومت نے باضابطہ طور پر میڈیا پالیسی منظور کر لی‘ آزاد کشمیر کے صحافتی حلقوں کا خیر مقدم

ہفتہ 15 جون 2019 19:10

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جون2019ء) آزاد کشمیر حکومت نے باضابطہ طور پر میڈیا پالیسی منظور کر لی ہے‘ آزاد کشمیر کے صحافتی حلقوں کا خیر مقدم۔ تفصیل کے مطابق پریس فائونڈیشن کے وائس چیئرمین سردار ذوالفقار نے حکومت کی نافذ کردہ پالیسی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمد اللہ آزاد کشمیر کے صحافیوں کی کوششیں رنگ لے آئی‘ چار سال قبل پیس گروپ آف جرنلٹس کی میزبانی میں 7 فروری 2015 کو مظفرآباد کے مرکزی ایوان صحافت میں منعقدہ ''مجوزہ میڈیا پالیسی سیمنار ''میں سنٹرل یونین آف جرنلٹس، یونین آف جرنلٹس، پریس فاؤنڈیشن‘ سنٹرل پریس کلب‘ اے کے این ایس اور جملہ صحافی اداروں اور تنظیمات کی جانب سے متفقہ میڈیا پالیسی طویل مشاورت کے بعد طے کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

صحافتی تنظیموں نے اس مشاورتی سیمینار میں تحریری طور پر حکومت کو میڈیا پالیسی پر تجاویز لکھی تھی جو طویل مشاورت اور تیکنیکی مراحل سے گزرتے ہوئے اب باضابطہ طور پر منظور کر لی گئی ہے جواب آزاد کشمیر میں قانوناً نافظ العمل ہے۔ دریں اثنا پیس گروپ آف جرنلسٹس کے ڈائریکٹر اخلاق کاشر نے حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے میڈیا پالیسی کے نفاذ پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان ، سیکرٹری اطلاعات مدحت شہزاد ، ڈائریکٹر اطلاعات راجہ اظہر اقبال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینٹرل یونین آف جرنلسٹس آزاد کشمیر کے صدر وقت ابرار حیدر ، یونین آف جرنلسٹس کے صدر راجہ نثار ، سابق صدر حافظ مقصود ، صدر وقت مرکزی ایوان صحافت سہیل مغل ،پریس فائونڈیشن کے وائس چیئرمین سردار ذوالفقار علی کی ہدایت پرضلع مظفرآباد کی مقامی صحافتی تنظیموں نے اس پالیسی پر طویل غور غوص اور مشاورت کے بعد مجوزہ پالیسی ڈاکومنٹ وزیر اطلاعات وقت سید بازل علی نقوی‘سیکرٹری اطلاعات وقت سید ظہور الحسن گیلانی ، ڈی جی اطلاعات وقت راجہ اظہر اقبال کو کے حوالے کرکے حکومت کومیڈیا پالیسی تجویز کی تھی‘ حکومت آزاد کشمیر نے گزشتہ روز باضابطہ وزیر اطلاعات مشتاق منہاس کے دستخط کے بعد میڈیا پالیسی منظور کرلی ہے اس طرح سے اب آزاد کشمیر میں باضابطہ طور پر میڈیا پالیسی نافظ العمل ہو چکی ہے‘ میڈیا پالیسی کا نفاذآزاد کشمیر کی تمام صحافتی تنظیموں کے لازوال اتحاد کا ثمر ہے‘ آزاد کشمیر کی میڈیا پالیسی کے نفاذ کے بعد آزاد کشمیر کا مقامی میڈیا مضبوط ہو گا اور یہاں طویل عرصہ سے درپیش صحافتی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی۔