عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے حکومت کی غفلت شعاری انتہائی افسوسناک ہے ، میرواعظ

ہفتہ 15 جون 2019 20:15

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2019ء) حریت کانفرنس’’ع‘‘ گروپ کے چیئرمین میرواعظ ڈاکٹر مولوی عمر فاروق نے جموں و کشمیر کے عوام کے روزمرہ مسائل کے حل کے حوالے سے ریاستی انتظامیہ اور حکمرانوں کی غفلت شعاری کو حددرجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دنوںصرف دو دن کی بارش نے پورے کشمیر میں ہنگامی صورت حال کو جنم دیا اور 2014ء کے خوفناک سیلاب کے مناظر آنکھوںکے سامنے آ گئے ۔

جامع مسجد سرینگر میں ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حریت چیئرمین نے کہا کہ یہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ یہاں جو بھی حکومت آئی یا جتنے بھی ایڈمنسٹریشن وجود میں آئے انکے نام تو بڑے تھے لیکن جب کام پر نظر ڈالتے ہیں تووہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔ آج سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے لیکن کشمیر میں سیلاب کے خطرات سے نمٹنے کے لئے ریاستی ایڈمنسٹریشن کے پاس نہ کوئی حکمت عملی ہے اور نہ کوئی کاغذی منصوبہ ہے انہوں نے کہا کہ دریائے جہلم کی فلڈ چینل کی اگر بات کریں تیو ماہرین کہتے ہیں کہ اس فلڈ چینل میں بیک وقت 40000 کیوسک پانی سما جانے کی گنجائش تھی جو اب سکڑ کر صرف 4000 کیوسک کی رہ گئی ہے ایسا صرف اس لئے ہوا ہے کہ نہ یہاں اس چنل کی ڈریجنگ کے منصوبے کو آگے بڑھایا گیا اور نہ فلڈ چینلوں کی تعمیر مناسب طریقے سے انجام دی گئی ۔

(جاری ہے)

اگر ایسا ہوتا تو بارش ہونے کی صورت میں ہزاروں کیوسک پانی ان فلڈ چینلوں میں سما سکتا تھا انہوں نے کہا کہ حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے دریائے جہلم ، یہاں کی فلڈ چینلیں ، واٹر باڈیز ، نہریں دن بہ دن سکڑتی جارہی ہے اور حد یہ ہے کہ ایک فلڈ چینل پرا یک بڑے ہوٹل کی تعمیرکی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سراسرحکومت کی ناکامی ہے کہ اس بے ہنگم اور ناجائز تعمیر کی اجازت صرف حکومتی اداروں سے ہی لوگوں کو ملتی ہے اگر ہم ان قدرتی سروں کی بات کریں چاہیں وہ گل سر ہو ، خوشحال سر ، ‘آنچارسریا براری نمبل کی بات کریں ہر جگہ ناجائز تعمیرات کے نتیجے میں یہ روایتی پانی کے سرختم ہوتے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ جہاں ہم حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کی غیر ذمہ دارانہ رویوںکی بات کریں وہاں ہمیں اپنے آپ کا بھی محاسبہ کرنا چاہئے ۔

۔