لاہور، حافظ محمد سعید کیخلاف درج مقدمات ختم کرنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 15 جولائی کو سماعت کرے گا

ہفتہ 13 جولائی 2019 21:27

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2019ء) کالعدم جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید کے خلاف درج مقدمات ختم کرنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی۔ جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 15 جولائی کو اس پر سماعت کرے گا۔ حافظ سعید سمیت 7 افراد نے گزشتہ روز عدالت عالیہ میں اپنے خلاف درج مقدمات کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے وفاقی حکومت، پنجاب حکومت اور محکمہ انسداد دہشت گردی کو فریق بنایا ہے۔

درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ یکم جولائی کو حکومت پاکستان نے حافظ سعید پر لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے کا بے بنیاد الزام عائد کرکے مقدمہ درج کیا۔درخواست میں کہا گیا کہ حافظ سعید کا القاعدہ یا پھر اس جیسی کسی بھی کالعدم تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ درخواست گزاروں کی جانب سے مو?قف اپنایا گیا کہ لشکر طیبہ کے ساتھ حافظ سعید کا کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ ممبئی حملوں سے متعلق بھارتی لابی کا بیان بھی حقائق کے منافی ہے۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ حافظ سعید ریاست مخالف اقدامات میں ملوث نہیں ہیں جبکہ استدعا کی گئی کہ کالعدم جماعة الدعوة کے سربراہ اور دیگر افراد کے خلاف درج کی گئیں ایف آئی آرز کالعدم قرار دے کر ان پر قائم مقدمات ختم کیے جائیں۔مذکورہ درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی جبکہ جسٹس شہرام سرور چوہدری کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 15 جولائی کو اس پر سماعت کرے گا۔ رواں ماہ کے آغاز میں کالعدم جماعة الدعوة کے سربراہ حافظ سعید اور نائب امیر عبدالرحمن مکی سمیت 13 رہنماؤں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت دہشت گردی کی مالی معاونت، منی لانڈرنگ کے 2 درجن سے زائد مقدمات درج کیے گئے تھے۔