انسانی حقوق کے عالمی ادارے کشمیری نظر بند وں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں، اشرف صحرائی

بھارتی حکمران کشمیریوں کو ہر طرح سے ستانے، تنگ کرنے اور انتقام لینے کی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں

جمعرات 18 جولائی 2019 12:09

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2019ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ نظر بندوں کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں سالوسہ کریری کے رہائشی حذیفہ احمد بٹ کو گرفتار کرکے ان پر کالا قانون ’’پی ایس اے‘‘ لگاکر جیل منتقل کرنے اور بومئی سوپور کے رہائشیوں غلام حسن شاہ ، عرفان احمد اور عبدالمجید لوگری پورہ کو عدالت کے احاطے سے گرفتار کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکمران کشمیریوں کو ہر طرح سے ستانے، تنگ کرنے اور انتقام لینے کی ظالمانہ پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حذیفہ کی عمر صرف 16سال ہے اور قانونی یا اخلاقی طور پر اس پر کالے قانون ’پی ایس اے‘ کے اطلاق کاکوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک حریت کے کارکن غلام حسن شاہ، عرفان احمد اور عبدالمجید تاریخ پیشی پر عدالت میں حاضری کے بعد جب واپس گھروں کو جانے لگے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا جو سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں ۔ محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ یہ تینوں چند ماہ پہلے ہی ایک طویل مدّت کے بعد جیل سے رہا ہوئے تھے۔

انہوں نے بانڈی پورہ کے رہائشی عبدالوحید کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ بھی کئی عارضوں میں مبتلا ہے مگر اس کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جارہا ہے۔ دریں اثنا محمد اشرف صحرائی کے ساتھ نظر بندوں کے اہلخانہ کے ایک وفد نے ملاقات کے دوران بتایا کہ نظربندوں کوتاریخ پیشی پر عدالتوں میں حاضر نہیں کیا جاتا ہے تا کہ ان کی نظر بندی کو زیادہ سے زیادہ طول دیا جاسکے۔