ْیاسین ملک کے خلاف این آئی اے کے الزامات ، انہیں بدنام کرنے کی کوشش ہیں، وکیل راجہ طفیل

یاسین ملک کی سرینگر میں کوئی جائیداد نہیں ‘ان کی کوکرناگ میں جائیداد تھی جو انہوںنے فروخت کر کے اپنے بھانجے کو کاروبار کرنے کیلئے فروخت کر دی تھی

پیر 22 جولائی 2019 13:01

ْیاسین ملک کے خلاف این آئی اے کے الزامات ، انہیں بدنام کرنے کی کوشش ..
سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2019ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طورپر نظربند چیئرمین محمد یاسین ملک کے وکیل نے یاسین ملک کے خلاف بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے عائد کئے گئے الزامات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے اسے انہیں بدنام کرنے کی سازش قراردیا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این آئی اے نے ایک من گھڑت رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ یاسین ملک نے کنٹرول آر پار تجارت اور دیگر طریقوں سے مبینہ طورپر کروڑوںروپے مالیت کے اثاثے بنائے ہیں ۔

یاسین ملک کے وکیل راجہ طفیل نے این آئی اے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ این آئی اے نے ہر شواہد کا تفصیلی جائزہ لینے اور متعدد املاک کو یاسین ملک سے جوڑنے کی کوشش کی تاہم وہ کچھ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے این آئی اے کی طرف سے یاسین ملک کو بدنام کرنے کی شدید مذمت کی ۔ راجہ طفیل نے کہاکہ این آئی اے نے الزام لگایا کہ محمد یاسین ملک نے 7اپریل2015کو تاجر ظہور وٹالی سے 15لاکھ روپے لئے تھے اور ان سے کچھ رقم 2016میں وادی کشمیرمیں بڑے پیمانے پر عوامی تحریک کیلئے استعمال کی گئی ۔

انہوںنے این آئی اے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ اس سارے عمل میں یاسین ملک صرف ایک گواہ تھے ۔ وٹالی نے کسی کو یہ رقم دی تھی جس کے یاسین ملک صرف گواہ تھے ۔ یاسین ملک نے این آئی اے کو بتایا تھا کہ رقم کی یہ منتقلی ایک وکیل کی موجودگی میں ہوئی ۔ این آئی اے کی طرف سے لعل چوک سرینگر میں ایک شاپنگ مال کامالک یاسین ملک کو قراردینے کے جواب میںراجہ طفیل نے کہاکہ جہاں تک اس شاپنگ مال کا تعلق این آئی اے اس کی ملکیت کے بارے میں پورے سرینگر سے سوال کر چکی ہے اور ان کے پاس اپنے دعوے کے حق میں ایک بھی دستاویز موجود نہیں ہے۔

انہوںنے واضح کیاکہ یاسین ملک کی سرینگر میں کوئی جائیداد نہیں ہے ۔ان کی کوکرناگ میں جائیداد تھی جو انہوںنے فروخت کر کے اپنے بھانجے کو کاروبار کرنے کیلئے فروخت کر دی تھی ۔