مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے

انسانی حقوق کے بھارتی اداروں کی خار دار تاروں کے پیچھے کی خبریں‘‘ کے عوان سے رپورٹ

ہفتہ 7 ستمبر 2019 15:53

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 ستمبر2019ء) انسانی حقوق کے دو بھارتی اداروں نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافیوںکو بھارتی حکومت اور فورسز کے خلاف رپورٹس شائع کرنے پر ہراساں کیا جاتا ہے ، ان سے سخت پوچھ گچھ اور ان کی نگرانی کی جاتی ہے،میڈیا کے ساتھ یہ برتائو غیر جمہوری اور نقصان دہ ہے کیونکہ اس سے صرف انتظامیہ کی آواز کو تقویت ملتی ہے جبکہ طاقت کے خلاف بولنے والوںکی آواز دب رہی ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ’’ نیٹ ورک آف ویمن ان میڈیا انڈیا ‘‘اور’’ فری سپیچ کولیکٹیو‘‘ کی طرف سے شائع کی جانے والی رپورٹ میںکہا گیا کہ بھار ت کشمیر میں میڈیا پر بھی سخت دبائو ڈال رہا ہے اور یہ اقدام اس محاصرے کا حصہ ہے جو اس نے ایک ماہ سے زائد عرصے سے مقبوضہ علاقے میں شروع کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

’’ خار دار تاروں کے پیچھے کی خبریں‘‘ کے عوان سے شائع رپورٹ مقبوضہ کشمیر میں پانچ روز گزارنے والے دو صحافیوں نے تیار کی ہے جنہوں نے وہاں ستر سے زائد صحافیوں ، عام شہریوں ،مقامی انتظامیہ اور افسروں کے ساتھ بات چیت کی۔

رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کی ایک مشکل ترین تصویر سامنے آئی ہے جو سخت حالا ت میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے۔ رپورٹ میںکہا گیا کہ میڈیا کے ساتھ یہ برتائو غیر جمہوری اور نقصان دہ ہے کیونکہ اس سے صرف انتظامیہ کی آواز کو تقویت ملتی ہے جبکہ طاقت کے خلاف بولنے والوںکی آواز دب رہی ہے۔