علی رضا سیدکی مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل کرفیو اور لوگوں کو گھروں میں محصور رکھنے کی مذمت

کربلاظلم کے خلاف جدوجہدکانام ہے اوردرس حریت ہے،کشمیری بھی حق پر ہیں اور بھارتی فوج کی جنگی سازوسامان کی برتری ان کے حوصلے کم نہیں کرسکتی اور نہ ہی انھیں شکست دے سکتی ہے، بیان

پیر 9 ستمبر 2019 17:39

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2019ء) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل کرفیو، لوگوں کوگھروں میںمحصور رکھنے اور محرم الحرام کی مجالس میں شرکت پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کربلاظلم کے خلاف جدوجہدکانام ہے اوردرس حریت ہے،کشمیری بھی حق پر ہیں اور بھارتی فوج کی جنگی سازوسامان کی برتری ان کے حوصلے کم نہیں کرسکتی اور نہ ہی انھیں شکست دے سکتی ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق علی رضا سید نے یوم عاشور کے سلسلے میںبرسلز سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ واقعہ کربلاہمیں انسانی اقدارکے تحفظ اور انسانی حقوق کا خیال رکھنے کا درس دیتاہے۔ کربلاظلم کے خلاف جدوجہدکانام ہے اوردرس حریت ہے۔ انہوںنے کہاکہ نواسہ رسول امام حسین ؓ نے عظیم قربانی دے کرانسانی اقدارکی حفاظت کی تھی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ آج کشمیری بھی حق پر ہیں اور بھارتی فوج کی جنگی سازوسامان کی برتری ان کے حوصلے کم نہیں کرسکتی اور نہ ہی انھیں شکست دے سکتی ہے۔

سچ کی طاقت بہت مضبوط ہے اور یہ دشمن پر غالب آجاتی ہے۔ کربلا کے میدان میں امام حسین اور ان کے ساتھی بہادری کے ساتھ یزید کی ایک بڑی فوج سے لڑے جو اپنے زمانے کے جدید اسلحہ سے لیس تھی۔ یزید کا ہزاروں کا لشکرتھا جبکہ امام عالی مقام کے 72جانثارتھے۔ آخر کار حق کو باطل پر فتح نصیب ہوئی۔ حق و باطل کے مابین جنگ ہمیں قربانی اور خودی کا درس دیتی ہے۔

کربلا ظلم و ستم کے خلاف ایک پائیدارجدوجہد کاپیغام ہے اور یہ معرکہ نہ صرف مسلمانوں بلکہ جذبہ حریت رکھنے والی تمام انسانیت کے لیے ایک سبق ہے۔ واقعہ کربلانے ثابت کیا ہے کہ سچائی اورحق کی قوتیں ہی باطل کے مقابلے میں ڈٹ سکتی ہیں۔ علی رضا سید نے کہاکہ ہم کربلاکے اصولوں کو مدنظر رکھ کر باطل کے خلاف نبردآزماہوسکتے ہیں۔ ہمیں اس طرح کا حوصلہ اور جذبہ پیداکرناہوگااور صبر و استقامت سے کام لیناہوگا۔ بھارت کب تک ظلم و ستم ڈھاتا رہے گا۔ وہ دن دورنہیں جب کشمیریوں کو فتح اورآزادی حاصل ہو گی ۔