مولانا فضل الرحمن ذہنی طور پر گرفتاری کے لیے تیار، اہم فیصلہ کر لیا

گرفتاری ہو یا نظر بندی کسی بھی صورت میں آزادی مارچ ملتوی نہیں ہو گا،فضل الرحمن کی گرفتاری کے بعد مولانا غفور حیدری مارچ کی قیادت کر سکتے ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 11 ستمبر 2019 12:41

مولانا فضل الرحمن ذہنی طور پر گرفتاری کے لیے تیار، اہم فیصلہ کر لیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 ستمبر 2019ء) : جمعیت علمائے اسلام ف کے اسلام آباد دمیں آزادی مارچ کے معاملے سے متعلق اہم خبر سامنے آئی ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے اپنی ممکنہ گرفتاری کے بعد مارچ کی قیادت کے لیے ناموں پر غور شروع کر دیا ہے۔مولانا فضل الرحمن کی ممکنہ گرفتاری کے بعد مولانا غفور حیدری مارچ کی قیادت کر سکتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن کی گرفتاری کے بعد قیادت کے لیے 5ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔اکرم درانی، مولانا عطا الرحمان،علامہ راشد خالد سومرو، مولانا اسعد محمود کے نام بھی زیر غور ہیں۔مولانا فضل الرحمن کی گرفتاری یا نظر بندی کی صورت میں پہلی، دوسری یا تیسری قیایدت کمانڈ کرے گی۔مولانا فضل الرحمن کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری ہو یا نظر بندی کسی بھی صورت میں آزادی مارچ ملتوی نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

جب کہ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈاؤن دھرنے کے لیے سیاسی رابطوں کا آغاز کر دیا ہے۔ مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور اے این پی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو حکومت مخالف دھرنے میں شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے شیر پاؤ سے ملاقات کی جب کہ اسفند یار ولی سے رابطہ کیا۔

محرم الحرام کے بعد بلاول بھٹو، محمود اچکزئی،سراج الحق اور حاصل بزنجو کے ساتھ رابطہ کا فیصلہ کیا ہے۔جب کہ نواز شریف پہلے ہی دھرنے کی حمایت کا پیغام دے چکے ہیں۔دھرنے کا اعلان کرنے کے لیے 18 اکتوبر کو مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔19 اکتوبر کو مظفر آباد میں جلسہ ہو گا۔ اسلام آباد دھرنے کے دوران حکومت کے خاتمے،وزیراعظم کے استفعیٰ اور 90 دنوں میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا جائے گا۔جب کہ حکومت کے خاتمے تک دھرنا جاری رہے گا،اس دھرنے کے حوالے سے ملگ گیر تیاریوں کا سلسلہ جاری ہے،جمعیت کی مجلس عاملہ کی جانب سے صوبہ بھر میں کارکنوں اور عوام کو منظ، و متحرک کرنے کے لیے دوروں کا سلسلہ مکمل کر لیا گیا ہے۔