نیپرا کی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی تصدیق کی ہے کہ حالیہ بارشوں میں 19افراد کی کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں کے الیکٹرک کی غفلت کے باعث ہوئی ہیں، حافظ نعیم الرحمن

کرنٹ سے ہلاکتوں پر کے الیکٹرک کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لئے وقت طلب کرنا تاخیری حربے ہیں،ہم نے کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ،مسلسل احتجاج اور شاہراہوں پر پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بن کر لڑا ہے، امیر جماعت اسلامی کراچی

منگل 17 ستمبر 2019 23:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2019ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ نیپرا کی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی تصدیق کی ہے کہ حالیہ بارشوں میں 19افراد کی کرنٹ لگنے سے ہلاکتیں کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت اور ناقص کارکردگی کے باعث ہوئی ہیں، کرنٹ سے ہلاکتوں پر کے الیکٹرک کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لئے وقت طلب کرنا تاخیری حربے ہیں،جو کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ،مسلسل احتجاج اور شاہراہوں پر پولیس کی فائرنگ کا نشانہ بن کر لڑا ہے، ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پبلک ایڈ کمیٹی کراچی کے صدر سیف الدین ایڈووکیٹ، عثمان فاروق ایڈوکیٹ،کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے نگراں عمران شاہد، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری،قیصر جمیل ایڈوکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ایف آئی آر میں کے الیکٹرک کے مالکان و اعلیٰ افسران کو نامزد کیے جانے کے باوجود انہیں گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہاہی ،عام حالات میں کوئی بھی فرد اگر کسی کیخلاف ایف آئی آر کٹواتا ہے،تو قانون نافذ کرنے والے ادارے اسے فورا گرفتار کرلیتے ہیں، لیکن کے الیکٹرک کے عہدیداران و افسران کو گرفتار کرنے سے گریز کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کراچی میں کے الیکٹرک کے 26لاکھ صارفین ہے، کے الیکٹرک کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ ٹیکنیکل بنیادوں پر بجلی سپلائی کا ترسیلی نظام محفوظ بنائے،بارشوں میں کرنٹ لگنے سے ہلاک ہونے والوں کے ورثائ کو 5کروڑ فی فرد معاوضے کی ادائیگی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے الیکٹرک کے خلاف نمائشی احتجاج کرکے عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے‘ حکمران عملی اقدامات کریں،کے الیکٹرک کو وفاق اور صوبے کی پشت پناہی حاصل ہے، اسی وجہ سے کے الیکٹرک اربوں کھربوں کی کرپشن کر چکا ہے، کراچی میں تمام پارٹیاں کچرا سیاست کر رہی ہیں، لیکن کے الیکٹرک کے خلاف کوئی اقدام نہیں کرتا، کے الیکٹرک کے خلاف فوری طور پر ایکشن لیا جائے اوراٴْسے قومی تحویل میں لیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بجلی کی فراہمی حکومتی ذمہ داری ہے، پورے ملک میں صرف کے الیکٹرک کو ہی پرائیوٹائز کیا گیا ہے، کے الیکٹرک واحد ادارہ ہے جس کو سبسڈی بھی دی جاتی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ صدر اور گورنر بھی کے الیکٹرک کی مجرمانہ غفلت کیخلاف نوٹس نہیں لے رہے، جب کہ وزیر اعظم کے الیکٹرک کے خلاف کوئی اقدام اٹھانے کے بجائے اپنے دوست عارف نقوی کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی وزیر علی زیدی نے کراچی کا کچرے صاف کرنے کی مہم کے نام پر کے الیکٹرک امیج کو بہتر بنانے کیلئے 2کروڑ روپے لیے، ان کی مہم کراچی کی صفائی سے زیادہ کے الیکٹرک کو عوام دوست ادارہ ظاہر کرنا تھا۔ #