Live Updates

پاکستان میں سیاسی جماعتوں اور عمران خان میں زمین اور آسمان کا فرق ہے،ایمل ولی خان

وزیر اعظم کی شکل میں انکو تسلیم ہی نہیں کر تے ،وہ غلام وزیر اعظم ہے ،ملک کے ایک کروڑ بے روزگار وں کو نوکریاں دینے والے اب پاکستان میں چار سو محکمے بند کر کے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کرنے پر تلے ہوئے ہیں،حکومت سے عوام کے علاوہ خود پی ٹی آئی کے ورکرز مایوس ہیں،صدر عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا

جمعہ 18 اکتوبر 2019 17:12

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2019ء) عوامی نیشنل پارٹی صوبہ خیبر پختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں اور عمران خان میںزمین اور آسمان کا فرق ہے۔ ہم وزیر اعظم کی شکل میں ان کو تسلیم ہی نہیں کر تے ہیں کیونکہ وہ غلام وزیر اعظم ہے ۔ ملک کے ایک کروڑ بے روزگار وں کو نوکریاں دینے والے اب پاکستان میں چار سو محکمے بند کر کے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے موضع انبار اور چھوٹا لاہور عربی ، شرقی میں بڑے بڑے اجتماعات سے خطاب کر تے ہوئے کیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے اے این پی میں شمولیت کاا علان اور ناراض کارکنوں نے دوبارہ پارٹی میں فعال ہونے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

جبکہ اجتماعات سے ضلعی صدر حاجی آمان اللہ خان، جنرل سیکرٹری نوابزادہ ، صوبائی سیکرٹری ثقافت نثار خان اور صوبائی سیکرٹری مالیات مختیار خان ایڈوکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سے ملک بھر کے عوام کے علاوہ خود پی ٹی آئی کے ورکرز مایوس ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جے یو آئی کے آزادی ملین مارچ کے حوالے سے حکومت کے خلاف یہ ایک تحریک ہے۔ تمام اپوزیشن قیادت اس پر متفق ہے کہ عمران خان کو ہٹا کر حکومت تحلیل کرائی جائے اسمبلیوں کو ختم کر کے ملک میں اور غیرجانبدار الیکشن کرائی جائے۔

آئین پاکستان میں موجو د اسلامی دفعات کو تحفظ فراہم کیا جائے ،ہر ادارہ آئین کے دائرہ اختیار میں اپنا کام کریں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے سب سے زیادہ محنت کی۔ تقریباً پندرہ تک ملین مارچ کئے اسفند یار ولی خان اور بلاول بھٹو کے کہنے پر اے پی سی اور رہبر کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا اور مولانا فضل الرحمن ملک کی تاریخ میں پہلی بار اسلام کا کارڈ استعمال نہیں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر قائدین کو گرفتار کیا تو اے این پی کے کارکن اسفند یار ولی خان کی قیادت میں عملی طور پر میدان میں موجود ہونگے۔

اور اس حوالے سے اسفند یار ولی خان نے خود اعلان کیا ہے کہ وہ مولانا کی گرفتاری کی صورت میں اسلام آباد میں آزادی ملین مار چ کی خود قیادت کرینگے ہم نے ایک پلان بنایا ہے ۔ جنوبی اضلاع سے لے کر ملاکنڈ ، چترال تک پارٹی کے تمام ورکرز اسلام آباد تک ملین مارچ میں شرکت کے لئے جا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو میاں نواز شریف سمیت دیگر اپوزیشن رہنمائوں کے خلاف جو کارروائی کر تے ہیں ہم اسے مسترد کر تے ہیں اے این پی اقتدار میں آکر پارلیمانی کمیٹیوں کو مضبوط اور با اختیار کرنے کے علاوہ جمہوری نظام کی مضبوطی کے لئے عملی کر دار ادا کرئے گی ۔

انہوں نے کہا کہ میرے دورے کا مقصد کارکنوں کے مشکلات سے آگاہی حاصل کرنا ہے اور اس دورے کے نتیجے میں پچاس فیصد ورکروں کو منانے کے علاوہ نئے ورکروں کو پارٹی میں شامل کر دیا جب کہ پچاس فیصد کارکنوں کے مسئلے دورے کے بعد حل کرونگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اتفاق ، یکجہتی اور بیداری کے بغیر پختون قوم کے لئے اور کوئی راستہ نہیں ہے جب پختون قوم میں اتفاق ، اتحاد ، یکجہتی اور سیاسی طور پر شعور پیدا ہو جائے تو ہمارے سر زمین پر امن اور اطمینان کے علاوہ ہمارے حقوق ہمیں دیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ اے این پی ایک تنظیمی اور جمہوری پارٹی ہے اس جماعت میں ڈسپلن اور تنظیمی امور کو اولیت دی گئی ہے ہر ورکر پارٹی ڈسپلن کا پابند ہے ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات