صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے 26796.108 ملین روپے کی لاگت کے 26 پراجیکٹس کی منظوری دیدی

بلدیات ، کثیر شعبہ جاتی، توانائی اور برقیات مکانات محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم سڑکوں اور پلوں ڈی ڈبلیو ایس ایس ،پانی اور داخلہ کے شعبوں سے متعلق 35 پراجیکٹ پر تفصیلی غور و خوض کے بعد 26 منصوبوں کی منظوری

منگل 12 نومبر 2019 00:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2019ء) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی PDWP) ( نے 26796.108 ملین روپے کی لاگت کے 26 پراجیکٹس کی منظوری دے دی۔ یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری /سیکرٹری پی این ڈی ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا عاطف الرحمان کی زیر صدارت پیر کے روز منعقدہ پی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں دی گئی جس میں صوبے اور ضم شدہ اضلاع کی ترقی کیلئے مختلف شعبوں بشمول بلدیات ، کثیر شعبہ جاتی، توانائی اور برقیات مکانات محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم سڑکوں اور پلوں ڈی ڈبلیو ایس ایس ،پانی اور داخلہ کے شعبوں سے متعلق 35 پراجیکٹ پر تفصیلی غور و خوض کے بعد 26 منصوبوں کی منظوری دی گئی جبکہ ایک پراجیکٹ کو پی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے سے کلیئر کرنے کے بعد۔

CDWP/ECNEC کی منظوری کے لیے سفارشات بھیج دی گئیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ آٹھ پراجیکٹس کو غیر موزوں ڈیزائن کے باعث مؤخر کرکے اصلاح کے لئے متعلقہ محکموں کو بھیج دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ڈبلیو بی نے تیز رفتار عملدرآمد پروگرام(AIP ) کے چار پراجیکٹس اور13045.259 ملین روپے کی لاگت کے دس سالہ ترقیاتی پروگرام۔ (TYDP ) کی منظوری دی ہے جس سے ضم شدہ علاقوں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا جس سے ان علاقوں کو صوبے کے دیگر علاقوں کے برابر لانے میں مدد ملے گی۔

اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کی کہ قومی عزم و ارادے کے مطابق تیز رفتار عملددرآمد کے پروگرام (AIP ) کے پراجیکٹس کو اولین ترجیح دی گئی ہے ۔اس موقع پر شعبہ بلدیات میں گیس کی فراہمی کے منصوبوں اور بجلی کی فراہمی کی سکیموں کی منظوری دی گئی کثیر شعبہ جاتی ترقیاتی شعبے میں اضافی پراجیکٹس کے ساتھ آر ڈی سکشن کے استحکام کے لیے پی ایم یو کے قیام کابینہ کی جانب سے ضمنی گرانٹ کے ذریعے اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کی سربراہی میں سکروٹنی کمیٹی سے کلیئرنس کے بعد سالانہ ترقیاتی پروگرام2017-18 کے تحت کئی شعبوں اور پراجیکٹس کے زیرالتوا واجبات اور محکمہ توانائی و برقیات خیبرپختونخوا کے الیکٹرک انسپکٹریٹ کی تعمیرنو کے پراجیکٹس کی منظوریاںدی گئیں۔

اس کے علاوہ شعبہ توانائی و برقیات کے منظور کردہ منصوبوں میں شمسی اور متبادل توانائی کے ذریعے 100 دیہات کو بجلی کی فراہمی ،ہائیڈل پروجیکٹس کے لیے اراضی کی خریداری، صوبائی ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے قیام کیلئے فیزا بیلٹی سٹڈی ۔HDF فنڈ سے۔ 300.002 ملین روپے کی لاگت سے چترال سے چکدرہ گرڈ کو بجلی کی ترسیل کے لیے فیزا یبلٹی سٹڈی اور دس سالہ ترقیاتی پروگرام(TYDP) کے فنڈز سے خیبرپختونخوا کے ضم شدہ علاقوں کو پن بجلی کی استعداد کی نشاندہی کیلئے فیزا یبلٹی سٹڈی، پی سی ٹو شامل ہیں جبکہ صحت کے شعبے میں باچا خان میڈیکل کالج مردان فیز ٹو کے قیام کی منظوری دی گئی اور محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے منظور کردہ منصوبوں میں پی پی پی کے ذریعے کم کارکردگی کے حامل سکولوں کو بہتربنانے، ضم شدہ اضلاع کے طلبہ کے لئے وظائف اورسکالرشپس کی فراہمی اور تعلیمی اداروں کے قیام کے لیے فیزا یبلٹی سٹڈی (شمالی وزیرستان میں ایک اور کیڈٹ کالج کے قیام کیلئے فیزا یبلٹی سٹڈی) شامل ہیں۔

ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے شعبے میں منظور شدہ منصوبوں میں ضلع مانسہرہ میں اوگی آہی بٹل روڈ جندر پری تا بیلیان چکال روڈ دربند کی تعمیر ، ترقی ، بحالی اور بلیک ٹاپنگ ،دیر پایان میں دریائے پانجکوڑہ کے مقام پر تیمر گرہ بائی پاس تا کنڈرو منڈا روڈ پر آر سی سی پل کی تعمیر ، سوات میں مٹہ بائی پاس روڈ (5کلومیٹر) کی فزیبلٹی سٹڈی ،تفصیلی انجینئرنگ اور تعمیر ، قبائلی اضلاع ( فیز۔

I) میں دریائے کابل پر مچنی ایریا پل کی تعمیر ، ضلع خیبر ( سی ایم ڈی ) میں چھ کلومیٹر روڈ کی تعمیر اور بلیک ٹاپنگ ، خیسور تھان گڑھی روڈ تا اسد خیل کاز وے این ڈبلیو ٹی ڈی سے آگے 9کلومیٹر بی آر ٹی کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں ۔ڈی ڈبلیو ایس ایس کے شعبے میں منظور شدہ منصوبے میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور ( سی پی ای سی ) سوشیو اکنامک گرانٹ کے تحت چلنے والی 800واٹر سپلائی سکیموں کی سولرائزیشن اور آبپاشی کے شعبے میں منظور شدہ منصوبوں میں ضلع خیبر میں جبہ ڈیم کی تعمیر ، ضلع چارسدہ میں پلائی ڈیم کینال سسٹم کی ترقی اور بحالی اور تنگی ایریگیشن سکیم کی ترقی و بحالی ، ضلع مردان کی یونین کونسلوں آلو ، خرکی ، ڈھیری ، قاسمی ، شموزئی ،مین عیسیٰ ، کٹی گڑھی ، بابو زئی ء ویلج کونسل شاہ بٹخیلہ اور ویلج کونسل دیوان خیل میں کینال پٹرول روڈ کی بحالی، تعمیر و ترقی کے منصوبے شامل ہیں۔