جی ڈی اے نے وفاقی حکومت کے ساتھ مفاہمت پرنظرثانی کرنے کا اشارہ دے دیا

وفاقی حکومت نے ہمیں مایوس کیا ہے،حکومت سازی میں وفاقی حکومت کی اس لیے مدد کی تھی کہ سندھ حکومت پراعتماد نہیں تھا ، پیر پگارا وفاقی حکومت نے مشکل وقت میں کبھی حال ہی نہیں پوچھا،مہنگائی آسمان کوچھورہی ہے سندھ کے لوگوں کو وفاقی حکومت نے مایوس کیا ہے، صحافیوں سے گفتگو

پیر 18 نومبر 2019 23:33

جی ڈی اے نے وفاقی حکومت کے ساتھ مفاہمت پرنظرثانی کرنے کا اشارہ دے دیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 نومبر2019ء) جی ڈی اے نے وفاقی حکومت کے ساتھ مفاہمت پرنظرثانی کرنے کا اشارہ دے دیا ہے،جی ڈی اے اورمسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگارا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے ہمیں مایوس کیا ہے،حکومت سازی میں وفاقی حکومت کی اس لیے مدد کی تھی کہ سندھ حکومت پراعتماد نہیں تھا مگروفاقی حکومت نے مشکل وقت میں کبھی حال ہی نہیں پوچھا،مہنگائی آسمان کوچھورہی ہے سندھ کے لوگوں کو وفاقی حکومت نے مایوس کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جی ڈی اے کے رہنما غلام مرتضی جتوئی کی رہائشگاہ پرمنقعدہ جی ڈی اے کی کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں پیرصاحب پگارا کی زیرصدارت جی ڈی اے کی کورکمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیرصدر الدین شاہ راشدی،علی گوھر خان مھر،ایاز لطیف پلیجو،مرتضی خان جتوئی،سندھ اسمبلی میں جی ڈی اے کے پارلیمانی لیڈر حسنین مرزا،سید مظفر حسین شاہ،ارکان سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی ،نند کمار گوکلانی ،عبدالرزاق راہموں ،ڈاکٹر صفدر عباسی،سردار عبدالرحیم دیگررہنماں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سندھ میں عوامی اجتماع ،اورضلعی سطح پر جی ڈی ای کی تنظیم سازی اور عوامی مسائل کے حل کے لیے رابطہ عوام مہم شروع کرنے پرمشاورت کی گئی ۔پیرپگارا نے کہاکہ سندھ حکومت پرسندھ کے لوگوں کواعتماد نہیں ہے مگروفاق نے بھی سندھ کے لوگوں کومایوس کیا ہے،اٹھارویں ترمیم کا مطلب یہ نہیں کہ وفاق صوبے کوتنہا چھوڑدے،کتے کے کاٹے کے انجکشن بھی صوبائی حکومت کونہ دیے جائیں انہوں نے کہاکہ حکومت سازی کے وقت شاہ محمود قریشی اورجہانگیرترین ہمارے پاس آئے تھے ہم نے اپنے ارکان قومی اسمبلی کی حمایت اس لیے ان کے حوالے کی ہمیں سندھ حکومت پراعتماد نہیں تھا،ہم نے سمجھا وفاقی حکومت سندھ کے عوام کے مسائل کے حل کے لیے ہماری مدد کرے گی مگرمایوسی ہوئی وفاقی حکومت نے کبھی حال بھی نہیں پوچھا۔

پیرپگارانے کہاکہ سندھ میں ٹڈی دل نے فصلیں تباہ کردی ہیں،رحیم یارخان میں ہیلی کاپٹراسپرے کے لیے پہنچ گئے مگرسندھ بے یارومدد گارہے،سندھ ایک زرعی صوبہ ہے یہاں امن وامان کی صورتحال پہلے ہی خراب فصلوں کی خرابی اورزراعت کی تباہی سے جولوگ بیروزگارہونگے تو کرائم میں اضافے کا خدشہ ہے،اگرایسی صورتحال پیدا ہوئی تو اسے کون منہ دے گا۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ برس سندھ حکومت نے گندم کی خریداری وقت پرنہیں کی اوراب گندم کی قیمت کہاں پہنچ گئی ہے گندم کی قیمت بھی سندھ حکومت کی نااہلی کا نتیجہ ہے،گذشتہ تین برس سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باوجود آبادگاروں کی کوئی مدد نہیں کی گئی نہ ہی موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق ان کی رہنمائی کی جارہی ہے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سندھ میں زراعت کا محکمہ ہی نہیں ہے،موسم تبدیل ہونے کی وجہ سے ہمیں کتنا بڑا نقصان ہو رہا ہے کسی کو فکرہی نہیں،اگر یہ ہی حال رہا تو مستقبل میں قحط کا سامنا ہو گا،کپاس، چاول ، گندم اور مکئی کی فصل ختم ہوچکی ہے،شہر والوں کو اس کا پتہ نہیں،ان حالات میں ہم جو فصل لگا رہے ہیں اس کو نقصان ہو گا، فصلوں کو نقصان ہوا تو قحط پیدا ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ موسم کی تبدیلی کے اثرات تین چار سال تک رہیں گے اس میں چند ماہ میں بہتری نہیں آسکتی ، بھارت کی زراعت آسمان پر اور ہماری زمین پر ہے،اس کی وجہ میرٹ کے بجائے صحیح جگہ پر غلط آدمی لگانا ہے،سندھ میں گڈگورننس کی یہ حالت ہے کہ ہرصحیح جگہ پرغلط افسرکولگایا گیا ہے،میرٹ تو سندھ میں نظرہی نہیں آتا،مہنگائی اوردیگرمسائل کی وجہ سے سندھ کے لوگ تحریک انصاف کی حکومت سے بہت مایوس ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ لاڑکانہ الیکشن میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے مدد کی جے یوآئی نے بھی سپورٹ کیا پیرپگارا نے معظم عباسی کومبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ ہم نے کبھی بھی پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن میں حصہ نہیں لیا،پیپلزپارٹی کے خلاف الیکشن لڑا ہے،آئندہ بھی پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد میں انتخاب لڑیں گے مگروفاقی حکومت نے مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ پیرپگارا نے کہاکہ ڈاکٹرذوالفقار مرزا کی زمینوں پرمسلح افراد نے قبضہ کیا ، اس سے پہلے غلام مرتضی جتوئی صاحب کی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی مگرانہوں نے بھگا دیا،سندھ میں جی ڈی اے والوں کو پریشان کیا جارہا ہے اگرحساب کرنا ہے تو سب کا ساتھ کریں چھوٹے بڑے کا فرق نہ رکھیں۔