Live Updates

آزادی مارچ کے بنیادی اہداف اسلامی دفعات کا تحفظ، معیشت کی بحالی، وزیراعظم کا استعفیٰ ،صاف وشفاف الیکشن کرانا ہیں، مولانا عبدالغفور حیدری

ہم نے شروع دن سے واضح کیا تھا آزادی مارچ اسلام آباد میں دھرنا ہمارا پلان اے تھا،قومی شاہرائوں پر دھرنے پلان بی ہے جو ابھی چل رہا ہے، اگر پلان بی کامیاب نہ ہوا تو پلان سی پر جائیں گے، سیکرٹری جنرل جے یو آئی (ف)

منگل 19 نومبر 2019 23:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2019ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کے بنیادی اہداف آئین پاکستان میں اسلامی دفعات کا تحفظ، ڈوبتی معیشت کی بحالی، وزیراعظم کا استعفیٰ، اسمبلیوں کی تحلیل، آزادانہ و منصفانہ انتخابات، فوجی مداخلت کے بغیر انتخابات منعقد کرانا ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں آزادی مارچ پلان بی کے چھٹے روز حب ریور روڈ پر دھرنے اور بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جے یو آئی کے مرکزی نائب امیر مولانا قادر قاسمی ، محمد اسلم غوری، مولانا عبدالکریم عابد، مولانا محمد غیاث ، مولانا عمر صادق ، سمیع سواتی ، مولانا امین اللہ ، مولانا احسان اللہ ٹکروی، مولانا فتح اللہ ، مفتی عبدالحق عثمانی، مولانا نورالحق ، مولانا عبدالرشید نعمانی ، قاضی فخرالحسن ، مولانا فخرالدین رازی ، بابر قمر عالم ، زاہد شاہ ہاشمی ودیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شروع دن سے واضح کیا تھا کہ آزادی مارچ اسلام آباد میں دھرنا ہمارا پلان اے تھا، جبکہ قومی شاہراہوں پر دھرنے پلان بی ہے جو ابھی چل رہا ہے۔ اگر پلان بی کامیاب نہ ہوا تو پلان سی پر جائیں گے۔آزادی مارچ کے فیصلہ کن تحریک کے ذریعے جمعیت علما اسلام نے عوامی قوت کا مظاہرہ کیا ہے ۔

آزادی مارچ کا اجتماع مقدس اور بامقصد تھا ۔ نااہل وزیر اعظم کی جانب سے آزادی مارچ کو سرکس کہنا اس مقدس اجتماع کی توہین ہے ۔ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ نااہل حکمران مسلسل جھوٹ بول کر حکومت کررہے ہیں ۔مگر اب جھوٹ کے دروازے بند ہو چکے ہیں ۔ عمران کی کابینہ میں سیاسی جماعتوں کے بد کرداروں کا ہجوم ہے ۔

میڈیا اور سیاستدانوں پر پابندیاں حکومت نے لگائیں ۔ مگر آزادی مارچ کے آفٹر شاکٹس محسوس ہونا شروع ہوگئے ہیں ۔ تاجروں کے مطالبات حکومت کو تسلیم کرنا پڑے ۔ میڈیا پر یلغار کا سلسلہ کسی قدر کم ہوا ہے ۔ حکومت صلاحیت سے عاری ہے اس حکومت سے چھٹکارا ضروری ہوگیا ہے۔صنعتکار کارخانے بند کرکے سرمایہ بیرون ملک منتقل کر رہے ہیں حکومت ملک کا دیوالیہ کرنے کی مہم پر گامزن ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مذہب کارڈ ہمارا ایمان ہے ۔ اب کوئی مائی کا لعل ختم نبوت کے مسئلے کو نہیں چھیڑ سکتا ۔آئین پاکستان میں قرآن وسنت کے منافی قانون کی گنجائش نہیں ۔مولانا عبدالغفور حیدری نے کا کہنا تھا کہ یہ کہا کرتے تھے کہ مولانا 5000 افراد لیکر آئیں گے لیکر ہم نے لاکھوں کا مجمع لاکر ثابت کردیا کہ جمعی علما اسلام اسٹریٹ پاور رکھنے والی واحد جماعت ہے۔

یہ بھی کہا گیا مولوی فساد پھیلانے والے ہیں لیکن کراچی تا اسلام آباد ثابت کردیا کہ ہم ہی امن والے ہیں۔مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اسلام آباد کے 14 دنوں میں ہم نے ثابت کردیا کہ مذہبی طبقہ ہی ملک چلانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ پلان اے کی کامیابی ہے کہ سلیکٹڈ کی جڑیں کاٹ لی ہیں ان کے دن گنے جا چکے ہیں ۔ عنقریب عمران خان کی ہمیشہ کیلئے چھٹی کردیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی کا ثبوت ہے کہ آج حکومتی اتحادی بھی لڑکرا رہے ہیں۔آج رہبر کمیٹی کا اجلاس ہے جس میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن بھی موجود ہیں جہاں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کردیا جائے گا۔مولانا عبدالغور حیدری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی ہمارے دوست ہیں اگر آزادی مارچ کی وجہ سے انہیں فائدہ ہورہا ہے تو اچھی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ناروا اور قبیح حرکت ہے کہ کسی انسان کی صحت کا مذاق اڑایا جائے، ہم نواز شریف کی صحت یابی کے لئے دعاگو ہیں ۔ آزادی مارچ کی تحریک اکیلی جمعی علما اسلام کی تحریک نہیں بلکہ پاکستانی عوام کی تحریک ہے ۔انہوں نے پلان بی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ کچھ لینے کے لیے تھوڑی بہت تکلیف اٹھانی پڑتی ہے ، عوام کا تعاون رہا تو انشااللہ سلیکٹڈ حکومت سے جان چھڑا لیا جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات