ججوں پر اعتراض کرنے والے احتیاط کریں.چیف جسٹس
وزیر اعظم کو پتہ ہونا چاہیے کہ” کسی“ کو باہر جانے کی اجازت انہوں نے خود دی . تقریب سے خطاب
میاں محمد ندیم بدھ 20 نومبر 2019 18:29
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے بات کی ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ کسی کو باہر جانے کی اجازت وزیر اعظم نے خود دی ہے چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت عظمی نے ایک وزیر اعظم کو ان کے عہدے سے ہٹایا، ایک وزیر اعظم کو سزا سنائی جبکہ ایک سابق آرمی چیف کے خلاف مقدمے کا فیصلہ آنے والا ہے‘واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے سید یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کے مقدمے میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا جبکہ میاں نواز شریف کو پانامہ پیپرز کیس میں نااہل قرار دیا گیا اور سابق جنرل پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کا فیصلہ 28 نومبر کو متوقع ہے . چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں تو طریقہ کار پر بات ہو رہی تھی، وزیر اعظم نے اس معاملے کے اصول خود طے کیے تھے‘یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے دو روز قبل ہزارہ موٹروے کے افتتاح کے موقع پر لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو علاج کے غرض سے بیرون ملک بھجوانے کے فیصلے کا بلواسطہ ذکر کرتے ہوئے موجودہ چیف جسٹس اور آنے والے چیف جسٹس سے اپیل کی تھی کہ وہ اس تاثر کو ختم کریں کہ طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے. چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جج اپنا کام عبادت سمجھ کر کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ کم وسائل کے باوجود عدلیہ لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کی کوششش کر رہی ہے. چیف جسٹس نے کہاکہ 3ہزار ججوں نے لاکھ مقدمات کے فیصلے سنائے ہیں جن میں کمزور لوگوں کے مقدمات بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ قتل جیسے سنگین مقدمات کے فوری فیصلوں کے لیے ماڈل کورٹس بنائے لیکن اس اقدام کا ڈھنڈورا نہیں پیٹا اور نہ ہی ماڈل کورٹ کا کوئی اشتہار لگوایا‘ گزشتہ 25سال سے زیر التوا مقدمات کو نمٹا دیا گیا ہے اور اب زیر التوا مقدمات کی تعداد بہت کم ہو گئی ہے. چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمان سے کسی قانون میں ترمیم کا مطالبہ بھی نہیں کیا اور نہ ہی عدلیہ کے لیے کوئی اضافی بجٹ مانگا ہے انہوں نے کہا کہ جج موجودہ قوانین کے مطابق جذبے کے ساتھ کام کر رہے ہیں. انہوں نے وزیر اعظم کی طرف سے عدلیہ کو ہر ممکن وسائل فراہم کرنے سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا خیر مقدم کیا‘انہوںنے کہا کہ عدلیہ کو ٹیکنالوجی کے ذریعے جدید خطوط پر استوار کرنا ہے اور آج پاکستان کی عدالتوں میں بھی تمام چیزیں استعمال ہو رہی جو دنیا کی عدالتوں میں ہوتی ہیں. منصوبے کے انچارج جج جسٹس مشیر عالم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ویب سائٹ سے مقدمات سے متعلق تمام معلومات وکلاءاور سائلین کو میسر ہوں گی‘انہوں نے کہا کہ پہلے سائلین وکلاءکے رحم و کرم پر ہوتے تھے اور اب سائلین اپنے مقدمات سے متعلق معلومات گھر بیٹھے حاصل کر سکیں گے. جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ اطلاعات تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کال سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے جس سے مطلوبہ معلومات حاصل ہوسکیں گی.
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز،عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان
-
پاکستان کی ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے والوں کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.