حکمران کرنٹ اکائونٹ خسارے کے خاتمے بارے سچے ہیں تو قیمتوںمیں اضافہ واپس لیکر سابق قیمتیں بحال کریں، سینیٹر سراج الحق

لوگوں کو نچوڑنے کا سلسلہ بند کیا جائے، حکومت نے لوگوں پر جو ناقابل برداشت بوجھ ڈالا ہے ، اسے خود اٹھائے،عوام نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ،حکمران سرکاری افسروں کی اکھاڑ پچھاڑ میں لگے ہوئے ہیں ،امیر جماعت اسلامی کا مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب

بدھ 4 دسمبر 2019 21:25

حکمران کرنٹ اکائونٹ خسارے کے خاتمے بارے سچے ہیں تو قیمتوںمیں اضافہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگر حکمران اپنے اس دعوے میں سچے ہیں کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ ختم ہوگیاہے تو قیمتوں میں اضافہ واپس لے کر سابق قیمتیں بحال کریں، لوگوں کو نچوڑنے کا سلسلہ بند کریں ، حکومت نے لوگوں پر جو ناقابل برداشت بوجھ ڈالا ہے ، اسے خود اٹھائے، حکومت آئی ایم ایف یا مالیاتی اداروں سے مرضی کی رپورٹیں بنوا رہی ہے،حکمران کہتے ہیںکہ اگر سود کو نکالا جائے تو خسارہ مزید کم ہو جائے گا تو حکمران بتائیں کہ وہ سود کو چھوڑنے کے لیے تیار ہیں ۔

سود پر توسارا نظام چل رہاہے۔ ہم تو کہتے ہیںکہ سود ختم کرو گے تو بچو گے ورنہ تباہی سر پر کھڑی ہے ۔ موجودہ حکومت نے پندرہ ماہ میں بیڈ گورننس کے سارے ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔

(جاری ہے)

عوام نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں مگر حکمران سرکاری افسروں کی اکھاڑ پچھاڑ میں لگے ہوئے ہیں اور بیوروکریسی کے چند افسروں کو ادھر ادھر کر کے سمجھتے ہیںکہ تبدیلی آگئی ۔ حکومت نے پہلے آرمی چیف کے مسئلے کو عدالت عظمیٰ میں تماشا بنایا ، حکومت کے رویے سے لگتاہے کہ اب قومی اسمبلی میں وہی تماشا لگانا چاہتی ہے ۔

قانون سازی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے مگر موجودہ حکمرانوں سے بڑھ کر شاید ہی کوئی غیر سنجیدہ ہو۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس اور جماعت اسلامی لاہور کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع ارکان سے امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ درآمدات میں اس لیے کمی آئی ہے کہ مشینری باہر سے نہیںآرہی اور مشینری اس لیے نہیں آرہی کہ ملک میں ترقیاتی کام رکے ہوئے ہیں ۔

اگر ترقیاتی کام ہوتے تو ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہو تے مگر بے روزگاری کا گراف مسلسل اوپر جارہاہے ۔ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں ۔ نوجوان اپنے مستقبل سے مایوس اور پریشان ہیں مگر حکمران روزانہ معاشی ترقی کے بلندو بانگ دعوے کر کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں ظلم و جبر کا جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام مزید مضبوط ہواہے ۔

اسٹیٹس کو کو پی ٹی آئی حکومت نے مزید طاقتور بنادیاہے ۔ استحصالی اور ظالمانہ نظام میں عام آدمی کے لیے سانس لینا دشوار ہوچکاہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ خوشحالی آنے کے حکمرانوں کے دعوئوں پر عوام اس وقت تک یقین نہیں کریں گے جب تک مہنگائی کا کوہ ہمالیہ ان کی گردنوں سے اتر نہیں جاتا۔ حکمران اگر سود نہیں چھوڑیں گے تو انہیں خساروں کا ہی سامنا رہے گا اور حکومت عوام کا اسی طرح خون نچوڑتی اور استحصال کرتی رہے گی ۔

انہوں نے کہاکہ عام آدمی کا یہ مسئلہ نہیں کہ سٹاک ایکسچینج کتنے پوائنٹس اوپر نیچے گئی ۔ غریب کو جب آٹا ، دال ،چینی اور گھی سستا ملے گا ، وہ سمجھ جائیں گے کہ معیشت بہتر ہو گئی اور حکمرانوں کو موڈیز اور بلوم برگ جیسے اداروں کی رپورٹیں شائع کروانے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔سرخ مرچ کی فی کلو قیمت میں 70 روپے اضافہ ہونے سے لوگوں کے چہرے سرخ ہوگئے ہیں ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اگر تعلیمی اداروں میں طلبہ یونینز کے الیکشن ہو جائیں تو جمہوری اقدار کو استحکام ملے گا ۔ آج قومی افق پر نظر آنے والی قیادت کی اکثریت طلبہ یونینز سے آئی ہے اگر طلبہ یونینز پر پر پابندی نہ لگائی جاتی تو آج نہ صرف ملک میں جموری ادارے مضبوط ہوتے بلکہ سیاست پر جاگیرداروں وڈیروں اور سرمایہ داروں کا قبضہ بھی نہ ہوتا اور عام آدمی کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچنے کا موقع ملتا۔