16ویں سالانہ فلبرائٹ الومنائی کانفرنس میں 200سے زیادہ فلبرائٹ الومنائی کی شرکت

فلبرائٹ پروگرام دنیا کا سب سے معروف تبادلہ پروگرام ہے،سفیر پال جونز

پیر 16 دسمبر 2019 22:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2019ء) رواں ماہ ( دسمبر) میں منعقد ہونے والی 16ویں سالانہ فلبرائٹ الومنائی کانفرنس میں 200سے زیادہ فلبرائٹ الومنائی نے شرکت کی۔ اِس سال بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ بہترین حل کا مقامی پس منظر میں استعمال کے عنوان سے منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں پاکستان میں متنوع انداز میں زراعت، تعلیم، فنو ن لطیفہ اور ذرائع ابلاغ سمیت کلیدی شعبوں میں ترقی کی نئی راہیں دریافت کرنے والے الومنائی ارکان کی کاوشوں کو اجاگر کیا گیا۔

امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں کے باہمی تعاون سے جاری دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا فلبرائٹ اسٹوڈنٹ پروگرام ہر سال سینکڑوں پاکستانیوں کو امریکہ میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی سطح کی تعلیم کے لیے وظائف فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

کانفرنس کے دوران امریکی سفیر پال جونز نے الومنائی ارکان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ا مریکہ میں دوران تعلیم حاصل کی گئی مہارتیں پاکستانی معیشت اور معاشرہ کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل شعبوں میں ترقی کی خاطر مسلسل عزم کے ساتھ بروئے کار لانے پر انھیں مبارکباد پیش کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پال جونز نے کہا کہ فلبرائٹ پروگرام دنیا کا سب سے معروف تبادلہ پروگرام ہے۔اس پروگرام کے شرکاء علم کی دولت سے مالامال اور دنیا بھر اپنا تعلیمی نیٹ ورک اٴْستوار کرنے کے بعد پاکستان واپس آتے ہیں۔ ہمارے لوگوں اور قوموں کے درمیان رابطہ پٴْل کا کردار ادا کرنے والے اِن الومنائی کے علم اور عزم کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

29ہزار سے زائد پاکستانیوں پر مشتمل اس کانفرنس کے شرکاء امریکی حکومت کے تعاون سے جاری دنیا بھر میں اپنی نوعیت کے سب سے بڑے تبادلہ پروگرام کا حصہ ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی معاونت سے چلنے والا فلبرائٹ پروگرام امریکی حکومت کا اہم ترین بین الاقوامی تبادلہ پروگرام ہے۔ جس کیلئے امریکی عوام اور دنیا بھر میں امریکہ کے شراکت دار ملک اعانت فراہم کرتے ہیں۔

امریکہ معاونت سے ہزاروںپاکستانیوںنے استفادہ حاصل کیا جن میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے معروف فلبرائٹ الومنائی میں سابق وزیراعظم معین الدین احمد قریشی، پنجاب کے سابق نگران وزیر اعلی ٰ حسن عسکری رضوی، سابق وزیر خزانہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی پہلی خاتون گورنر ڈاکٹر شمشاد اختر ، شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور کی وائس چانسلر رضیہ سلطانہ اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ برائے تحقیق کے ڈائریکٹر جنرل خالد مسعود بھی شامل ہیں۔