حکومت خطابات سے نہیں ، اقدامات سے چلتی ہے، دعوئوں کے باوجود حکومت معیشت کو ٹھیک نہیں کر سکی ،سینیٹر سراج الحق

جو احتساب ہورہاہے ، عام شہری اس کو شفاف نہیں سمجھتے ، نیب لوگوں کو پہلے بدنام اور ذلیل اور بعدمیں تحقیقات کرتاہے ، معاشی، تعلیمی ، داخلہ اور خارجہ پالیسیاں بیرونی طاقتوں کے تابع بنادی گئی ہیں ، ہمارے فیصلے اسلام آباد میں نہیں ،واشنگٹن میں ہورہے ہیں،امیر جماعت اسلامی کا منصورہ مجلس عاملہ سے خطاب

جمعرات 26 دسمبر 2019 21:59

حکومت خطابات سے نہیں ، اقدامات سے چلتی ہے، دعوئوں کے باوجود حکومت معیشت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 دسمبر2019ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت خطابات سے نہیں ، اقدامات سے چلتی ہے۔ دعوئوں کے باوجود حکومت معیشت کو ٹھیک نہیں کر سکی ۔ جو احتساب ہورہاہے ، عام شہری اس کو شفاف نہیں سمجھتے ۔ نیب لوگوں کو پہلے بدنام اور ذلیل اور بعدمیں تحقیقات کرتاہے ۔ معاشی، تعلیمی ، داخلہ اور خارجہ پالیسیاں بیرونی طاقتوں کے تابع بنادی گئی ہیں ۔

ہمارے فیصلے اسلام آباد میں نہیں ،واشنگٹن میں ہورہے ہیں ۔ملک میں جاری 27 قسم کے نظام تعلیم قوم کو تقسیم کر رہے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس اور نیشنل ایسویسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) کے زیراہتمام اساتذہ کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، نائب امیر لیاقت بلوچ بھی اس موقع پر موجودتھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ریاست کے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان عدم اعتماد اور چپقلش سے عام آدمی متاثر ہو رہاہے ۔ عام آدمی انصاف اور بڑے طاقت کا حصول چاہتے ہیں ۔ ملک پر استحصالی نظام مسلط ہے ۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم اور لوٹ کھسوٹ کے کلچر نے غربت میں اضافہ کیاہے ۔ صنعت کار مزدوروں اور جاگیردار کسانوں کا استحصال کررہے ہیں ۔ ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری اور بدامنی نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے لیکن حکمرانوں نے جادوئی چشمہ لگا رکھاہے جس میں سب اچھا دکھائی دیتاہے ۔

انہوںنے کہاکہ حکومت کا یہ دعویٰ سراسر غلط اور گمراہ کن ہے کہ درآمدات میں کمی ہوگئی ہے ۔ درآمدات میں کمی اس لیے ہوئی ہے کہ ملک میں تمام کاروبار ٹھپ ہے ۔ ترقاتی منصوبے بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے خا م مال نہیں آرہا۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی کے مارے عوام حکمرانوں کا ماتم کر رہے ہیں مگر حکمران اتنے بے حس ہیں کہ ان پر عوام کی چیخ و پکار کا کوئی اثر نہیں ہورہا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آئی ایم ایف او ورلڈ بنک نے ملک کا معاشی نظام اپنے قبضہ میں لے لیاہے ۔ گورنر سٹیٹ بنک اور ایف بی آر کے چیئرمین سمیت اعلیٰ مناصب پر آئی ایم ایف اور نیشنل سیکورٹی کونسل میں امریکہ کے ملازم کو بٹھا دیا گیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ 74 ء سے پہلے قوم برطانیہ کی غلام تھی اور اب حکمرانوں نے اسے امریکی غلامی میں دیدیا ۔ انہوںنے کہاکہ درجنوں قسم کے نصاب اور نظام تعلیم نے قومی وحدت اور یکجہتی کا شیرازہ بکھیر دیاہے ۔ قوم کو دوبارہ منظم کرنے اور اتحاد کی لڑی میں پرونے کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں یکساں نصاب اور نظام تعلیم رائج کیا جائے ۔