بی جے پی کے آلہ کار بننے والوں کو کشمیر کاز کا غدار تصور کیا جائے گا،

حریت پسند تنظیمیں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، رکن امریکی کانگریس

منگل 14 جنوری 2020 20:15

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2020ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند تنظیموں نے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے آلہ کار بننے پر آمادہ ہونے والوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں و کشمیر پیپلز لیگ ، جموںوکشمیرینگ مینز لیگ اور دیگر حریت پسندتنظیموں نے سری نگر میں جاری اپنے بیانات میں پی ڈی پی کے سابق رکن الطاف بخاری جیسے لوگوں کو بی جے پی کے نئے آلہ کار کے طورپر خود کو پیش کرنے پر خبردارکرتے ہوئے کہاہے کہ ان لوگوں کو کشمیر کاز کا غدار تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان غداروں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جائے گا کہ کوئی بھی بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی فسطائی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرنے کی جرات نہیںکرسکے گا۔

(جاری ہے)

بیان میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے ہر سیاستدان کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ بی جے پی کے رہنمائوں نے یہاں کے سابق وزرائے اعلیٰ کی کس طرح تذلیل کی ہے۔جموںوکشمیر پیپلز لیگ کے رہنما نثار احمد نے ترال میں شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوان اپنے مادر وطن پر بھارتی تسلط کے خاتمے کے لیے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں منگل کو مسلسل 163ویں روز بھی فوجی محاصرے اور سخت پابندیوں کے باوجود سینکڑوں افراد نے ضلع بڈگام میں شہید نوجوان کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔اس موقع پر جنازے کے شرکائ نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے۔ نوجوان عادل گلزار کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ روز ضلع کے علاقے بہرام پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا تھا۔

کشمیر اکنامک الائنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کی طرف سے مسلط کردہ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کے انفورسمنٹ سکواڈ کی طرف سے سرینگر جموں شاہراہ پر کشمیری تاجروں کو ہراساں کئے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں گاندربل ،کپوارہ اور دیگر اضلاع میںپانچ بھارتی فوجیوں اور پانچ شہریوں سمیت دس افراد برفانی تودوں کے نیچے دب کر ہلاک ہوگئے ہیں۔

بھارت میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو کی گلیوں میں 'فری کشمیر' کے نعرے دیکھے گئے۔ یہ نعرے بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کی طرف سے بھارت مخالف نعرے لگانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کے انتباہ کے ایک دن بعد سامنے آئے۔ واشنگٹن میں امریکی کانگریس کی خاتون رکن ڈیبی ڈینجیل نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں مواصلاتی ذرائع پر پابندی اور لوگوں کی بڑے پیمانے پر نظربند ی ختم کرے۔

امریکی کانگریس میں قرارداد پیش کرنے والوں میں شامل ہونے والی ڈیبی ڈینجیل ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ قرارداد نمبر 745 جس کو 2019 ء میں ایوان نمائندگان میں بھارتی نژادامریکی کانگریس کی خاتون رکن پریمیلا جیاپال نے متعارف کرایا تھا اس کی حمایت کرنے والوں کی تعداداب 36 ہوگئی ہے۔ڈیبی ڈینجیل نے کہا کہ کشمیر میں ہزاروں افراد کو بلاجوازگرفتار اور لاکھوں افراد کوانٹرنیٹ اور ٹیلیفون کی سہولت سے محروم کردیا گیا ہے۔