موجودہ حکومت نے انتہا پسند گروپوں کو قومی دھارے میں شامل کیا،وزیر اعظم عمران خان

مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے ، امریکا کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،بھارتی شدت پسند تنظیمیں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہیں،بھارتی شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ہے،کشیدگی کا خاتمہ مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے ، انٹرویو

جمعرات 23 جنوری 2020 15:07

موجودہ حکومت نے انتہا پسند گروپوں کو قومی دھارے میں شامل کیا،وزیر اعظم ..
ڈیووس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے انتہا پسند گروپوں کو قومی دھارے میں شامل کیا،مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے ، امریکا کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،بھارتی شدت پسند تنظیمیں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہیں،بھارتی شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ہے،کشیدگی کا خاتمہ مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی اور ہماری معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔انہوںنے کہاکہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے بھی پاکستان کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا لیکن موجودہ حکومت سرمایہ کاری کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی پر بڑی حد تک قابو پا چکے ہیں اور ہم نے انتہا پسندوں کو قومی دھارے میں شامل کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان سرمایہ کاری اور سیاحت کے لیے محفوظ ترین ملک ہے، پاکستان نصف سے زائد دنیا کی اونچی ترین چوٹیوں کا حامل ملک ہے اور گزشتہ سال پاکستان میں سیاحوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا، سرمایہ کاری کیلئے بھی ماحول سازگار بنایا جا رہا ہے۔

پاک چین راہداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے تحفے پر چین جیسے ہمسایہ دوست کے انتہائی مشکور ہیں، سی پیک سے بیرونی سرمایہ کاری میں بے پناہ اضافہ ہوا۔مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ 5 اگست سے 80 لاکھ کشمیری محصور ہیں، عالمی برادری جان لے کہ کشمیر کا مسئلہ گھمبیر ہو چکا ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی تسلط قائم کر رکھا ہے۔

انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے اور امریکا کو مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔بھارت کے متنازع شہریت کے قانون پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ بھارتی حکومت نازی ازم کے فلسفے پر عمل پیرا ہے، بھارت میں ہندوتوا اور آر ایس ایس کی سوچ فروغ پا رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ مودی حکومت مہاتما گاندھی کے نظریات سے انحراف کر رہی ہے ، بھارتی شدت پسند تنظیمیں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی شہریت کا نیا قانون مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ہے، شہریت قانون کی مسلمانوں، عیسائیوں اور ہندو دانشوروں نے بھی مخالفت کی۔مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات بہترین حکمت عملی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب، ایران اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا خاتمہ مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔