ملک کے آئین کو توڑنے والوں کو عوام سے معافی مانگنی چاہئے

جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی اور جمہوری حق ہے، فیصل آباد اور کراچی کے جلسوں میں رکاوٹ ڈالی گئی تو عدالت سے رجوح کریں گے، اپوزیشن اتحاد کا محمود خان اچکزئی کی زیرصدارت اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 11 مئی 2024 19:26

ملک کے آئین کو توڑنے والوں کو عوام سے معافی مانگنی چاہئے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔11 مئی 2024 ) اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کرلیا ہے، جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی اور جمہوری حق ہے، جلسوں میں رکاوٹ ڈالی گئی تو عدالت سے رجوح کریں گے۔ ایکس پر پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر نے اپنے بیان میں کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی زیر صدارت اجلاس میں اپوزیشن اتحاد نے ملک گیر مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔

فیصل آباد اور کراچی کے جلسوں میں انتظامیہ کی طرف سے رکاوٹیں ڈالنے پر عدالت سے رجوح کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جلسے کرنا ہمارا آئینی قانونی اور جمہوری حق ہے۔ اجلاس میں 7 مئی کی پریس کانفرنس کو غیر آئینی ، غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا، ملک کے آئین کو توڑنے والوں کو عوام سے معافی مانگنی چاہئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں گوادر کے افسوس ناک واقعے کی مذمت کی گئی اور اہل خانہ سے اظہار افسوس کیا گیا ۔

اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ بار کے وکلا اور ملک بھر میں سیاسی کارکنان پر بہیمانہ تشدد اور گرفتاریوں کی بھی مذمت کی گئی ۔اپوزیشن اتحاد کا پنجاب میں کسانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی بھی مذمت کی گئی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ اپوزیشن اتحاد کسانوں سمیت تمام مظلوم طبقات کے حقوق کے حصول کیلئے ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ اجلاس میں حالیہ لوڈشیڈنگ اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کیا۔

مزید برآں پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بیک ڈور چینلز میں بھی کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی کے کسی کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہورہے، 9 مئی کو بہانہ بنا کر ہمیں نشانہ بنایا گیا، ملک تب آگے بڑھے گا جب قانون کی عملداری ہو گی۔ جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ شیر افضل مروت پارٹی کا اہم ورکر ہے، پارٹی کیلئے ان کی بڑی خدمات ہیں، ان کو سیاسی کمیٹی سے ہٹانے سے متعلق معلومات نہیں۔

خیبرپختونخواہ کو مرضی کا چیف سیکرٹری نہ دینا فیڈریشن کے خلاف ہے، حکمران اپنی ذات اور انا سے باہر نکلیں۔ ایک پارٹی کو فائدہ دے کر جعلی حکومت بنائی گئی، ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہمارے کسی سے مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماء علی محمد خان نے کہا تھا کہ ملک کو جمہوری طریقے سے چلانا چاہتے ہیں تو اس کے لئے سب سے بڑی جماعت اور بڑے لیڈر کو انگیج کرنا پڑے گا۔ عوام پر ایک حکومت مسلط کی گئی ہے جس وجہ سے حکومت اور عوام میں رابطہ منقطع ہے۔جیسے ہی حکومت کی طرف سے مذاکرات کی پیش ہوئی عمرا خان نے فوراً 3 ممبران کی کمیٹی بنادی تھی اب یہ حکومت کو چاہیے کہ ان کو انگیج کریں۔