Live Updates

شہباز شریف مارچ کے پہلے ہفتے پاکستان آئیں گے

آنے والے دنوں میں اپوزیشن مشترکہ طور پر کہے گی کہ مڈٹرم الیکشن ضروری ہیں۔ صدر ن لیگ پنجاب راناثناءاللہ کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 10 فروری 2020 12:17

شہباز شریف مارچ کے پہلے ہفتے پاکستان آئیں گے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-10فروری2020ء) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پارٹی صدر شہباز شریف مارچ کے پہلے ہفتے تک پاکستان واپس آ جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق راناثناء اللہ کا موجودہ صورتحال کا واحد حل ہے کہ عوام سے رجوع کیا جائے۔ان حالات میں ضروری ہے کہ مڈٹرم الیکشن کرائے جائیں۔جس انداز میں موجود حکومت معیشت سنبھال رہی ہے اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔

لیگی رہنما نے کہا کہ اپوزیشن کی خاموشی کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے۔آنے والے دنوں میں اپوزیشن مشترکہ طور پر کہے گی کہ مڈٹرم الیکشن ضروری ہیں۔انا ثناءاللہ کا مزید کہنا ہے کہ شہباز شریف مارچ کے پہلے ہفتے تک پاکستان واپس آئیں گے۔شہباز شریف وطن واپس آ کر بھرپور طریقے سے پارٹی کی قیادت کریں گے۔

(جاری ہے)

جب کہ دوسری جانب سینئر صحافی عمر چیمہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے قومی حکومت کی آپشن کو اس لئے تسلیم نہیں کیا کیونکہ اس میں کوئی بھی شخص آزادانہ کردار ادا نہیں کر سکتا ۔

فوری طور پر انتخابات نہ ہونے کی صورت میں اپوزیشن کے نام پر شہباز شریف نے نواز شریف سے بات چیت کی، جس کے بعد خواجہ آصف کا نام دیا گیا بعدازاں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام دے دیا۔ شہباز شریف کو قائد حزب اختلاف کے عہدے سے ہٹا کر شاہد خاقان عباسی کو لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس حوالے انکے ایک قریبی رشتہ دا فرخ عباسی نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی۔

انھوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ آئندہ ہفتے قائد حزب اختلاف شاہد خاقان عباسی انشااللہ‘ جسکے بعد اس ٹویٹ کو ڈلیٹ کر دیا گیا تھا۔ اںھوں نے کہا کہ ابھی یہ معلوم نہیں کہ انھوں نے یہ ٹویٹ خود ہی ڈلیٹ کیا یا ان سے کروایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن پاوربروکر کے ساتھ رابطے میں سرگرم ہے۔ ایک اہم افسر دو ماہ قبل مذاکرات کے لئے لندن گئے ۔

تبدیلیاں لانے کے لئے متعدد آپشن زیر غور لائیں گئیں۔ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی کیلئے قومی حکومت کے قیام پر غور کیا گیا جو مسلم لیگ ن آمادہ نہ ہوئی ۔ تاہم شہبا زشریف نے عام انتخابات کی تجویز دی جس کو نو ٹ کر لیا گیا۔ انکا کہنا ہے کہ اس وقت نواز شریف اور مریم نواز ایک پیج پر ہیں لیکن شہباز شریف کے ساتھ انکے تعلقات بہت اچھے نہیں ہیں۔

انکا مزید کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو اپوزیشن لیڈر بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ انکونوازشریف اور مریم نواز پسند کرتے ہیں اور انہیں ’’مذاحمتی چہرے‘‘ کے طور پر سامنے لانا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ترمیمی بل پر رائے شماری میں پارلیمنٹ سے غیر حاضر رہے کیونکہ پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باوجود انہیں ایوان میں نہیں لایا گیا تھا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات