حافظ محمد سعید کوسزا، بیرونی قوتوں کے دبائو پر سزائیں سناکر کشمیری و پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا،سیاسی و مذہبی قائدین، دفاعی تجزیہ نگار

حافظ سعید اور ان کی جماعت کے خلاف آج تک کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا،ان کا جرم مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنا ہے کشمیری و پاکستانی قوم کے محسنوں کو سزائیں سنانا افسوسناک ہے،مودی کی خوشنودی کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کی حمایت نہیں کی جاسکتی بیرونی دبائو پر ایسے فیصلوں سے قوموں کو بہت نقصان اٹھانا پڑتے ہیں،ردعمل

جمعرات 13 فروری 2020 22:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 فروری2020ء) سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین اور دفاعی تجزیہ نگاروں نے حافظ محمد سعید کیس میں سزا سنائے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرونی قوتوں کے دبائو پر سزائیں سناکر کشمیری و پاکستانی قوم کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا۔ حافظ محمد سعید اور ان کی جماعت کے خلاف آج تک کوئی الزام ثابت نہیں ہو سکا۔

ان کا جرم مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنا ہے۔ کشمیری و پاکستانی قوم کے محسنوں کو سزائیں سنانا افسوسناک ہے۔مودی کی خوشنودی کیلئے حکومتی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات کی حمایت نہیں کی جاسکتی۔حافظ محمد سعید کو سزا سنائے جانے سے قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔بیرونی دبائو پر ایسے فیصلوں سے قوموں کو بہت نقصان اٹھانا پڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسینیٹر سراج الحق،راجہ ظفر الحق، صاحبزادہ ابو الخیر زبیر، لیفٹیننٹ جنرل (ر)امجد شعیب، قاری زوار بہادر، عظمیٰ گل، علامہ ابتسام الہٰی ظہیراورعلامہ طاہر محمود اشرفی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے چند ٹکوں کی خاطرایف اے ٹی ایف کے دبائو میں آکرحافظ محمد سعید کو عدالتوں کے ذریعے سزاسناکرنہ صرف پاکستانیوں کے دل دکھائے ہیں بلکہ اس سے اہل کشمیر کو بھی بہت زیادہ غم پہنچا ہے۔

پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں نے آج تک انہیں کوئی سزانہیں سنائی بلکہ یہ اعزاز دیا ہے کہ حافظ محمد سعید کے ایک محب وطن اورامن پسند شہری ہیں اورانہوں نے کبھی بھی کسی کا ذرہ بھرنقصان نہیں کیا ۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ سابق حکمرانوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی دبائومیں آکراسلام پسندوں کے خلاف اقدامات شروع کردیئے ہیں جو کہ کسی طور درست نہیں ہے۔

ہم اس مشکل وقت میں جماعت کے ساتھ ہیں اورحسب روایت اسلامی تحریکوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو سزا سنانے کا فیصلہ نریندر مودی کو خوش کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ انہیں حافظ محمد سعید کو سزاسنائے جانے کابہت دکھ ہوا ہے۔ حقیقت ہے کہ وہ کشمیریوں کی امید اور پاکستان کے دفاع کا ایک مجسم کردارہیں۔

انہیں سزا سنا کرحکمرانوں نے اغیارکو راضی کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ایسے فیصلے جوبیرونی دباو پرکیئے جاتے ہیں ان کے نقصانات قوموں کوبہت زیادہ اٹھانا پڑتے ہیں۔ وہ اس فیصلے کو پاکستان کے خلاف سمجھتے ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے کہاکہ حافظ محمد سعید جیسے رہنمائوں کو سزا سنانا اغیارکے مقاصد کی تکمیل کی سازشیں ہیں۔

حافظ محمد سعید نے کشمیریوں کی آوازدنیا کے کونے کونے میںپہنچائی اور مظلوم کشمیریوں کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے آج انہیں سزا دی گئی ۔عالمی طاقتوں کو حافظ محمد سعید کی کشمیریوں کیلئے جدوجہد کسی طور برداشت نہیں یہی وجہ ہے کہ انہیں پابند سلاسل کرکے اسلام اور پاکستان دشمنوں کوخوش کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کی سزا ختم کرکے انہیں رہا کیا جائے تاکہ مظلوم کشمیریوں کو حوصلہ ملے۔

انہوں نے کہاکہ اس فیصلہ سے مودی اور ٹرمپ خوش ہیں۔ جب پاکستان کے دشمن اس فیصلے پر خوش ہیں تو حکمران خود یہ فیصلہ کرلیں کہ اس فیصلے سے ملک کو کیا نقصان ہوا ہی معروف دفاعی تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہاکہ حافظ محمد سعید کو سزا امریکہ اور ایف اے ٹی ایف کے دبائوکا نتیجہ ہے۔چند ٹکے لینے پاکستانی اور کشمیریوں کے دلوں کی دھڑکن حافظ محمد سعید کوسزا سنائی گئی۔

آج تک بھارت و امریکہ ان کے خلا ف کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ حافظ محمد سعید کا دفاع کرتی لیکن اس کی بجائے وہ انہیں سزا سنانے کیلئے معاون بن گئی۔ میرے لئے یہ تکلیف دہ بات ہے۔ انہوں نے کہاکہ حیرانی کی بات ہے کہ آج تک جس شخص نے کسی کا دل نہیں دکھایا اسے سزا دی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے پاوں پرکھڑی ہو ،ملک مخالف قوتوں کے سامنے ڈٹ جائے اور قومی رہنمائوں کو پابند سلاسل کرنے کے بجائے انہیں عزت دے۔

انہوں نے کہاکہ حافظ محمد سعید کو سزا سنانے کے بعد بھی ایف اے ٹی ایف اور امریکہ کا دبائو ختم نہیں ہو گا۔ بھارت کی پوری کوشش ہے کہ وہ کسی نہ کسی طریقہ سے پاکستان کو پھنسائے رکھے۔حافظ محمد سعید دہشت گرد نہیں ہیں اور ان کے خلاف دہشت گردی کی معاونت کا کوئی الزام بھی ثابت نہیں ہو سکا ہے۔جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ قاری زوار بہادر نے کہاکہ حافظ محمد سعید نے ہمیشہ کشمیریوں اور امت مسلمہ کے حق میں آواز اٹھائی۔

کشمیری انہیں امید کی کرن سمجھتے ہیں۔ اس حکومت نے حافظ محمد سعید کو نہیں اہل پاکستان کو سزاسنائی ہے۔ پاکستانی عوام حتیٰ کہ ملک کی اقلیتیں بھی ان کی عزت و احترام کرتی ہیں، پھر انہیں کس بات کی سزا دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ حافظ محمد سعیداور انکی جماعت کے ساتھ ہیں۔ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ حافظ محمد سعید کسی ایک جماعت نہیں پورے پاکستان کے رہنما ہیں۔

وہ کشمیریوں کی امید ہیں انہیں سزا سنانا پاکستان سے محبت کرنے والوں کو سزا سنانے کے مترادف ہے۔ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور حافظ محمد سعید کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نظریہ پاکستان کی تائید کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا جارہا ہے اور لال لال کرنے والوں کو آزادی دی جارہی ہے۔ حافظ محمد سعید کو سزا سنانے پر انتہائی دکھ ہوا۔

مذہبی جماعتیں اکٹھی نہ ہوئیں تو پھر حکمرانوں کی طرف سے ایسے اقدامات اٹھائے جاتے رہیں گے۔جمعیت اہلحدیث کے ناظم اعلیٰ علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہاکہ حافظ محمد سعید کو سزا سنائے جانے پر انہیں دلی افسوس ہوا ہے۔ اس فیصلے سے تحریک آزادی کشمیر کیلئے کام کرنے والے کارکنان کی حوصلہ شکنی ہو گی اور بھارت کو پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ حافظ محمد سعید کو جلد حقیقی انصاف ملے گا۔ ایسے موقع پر جب کشمیریوں کی تحریک آزادی عروج پرہے، حافظ محمد سعید کو سزاسنانا کشمیرکی تحریک میں نقب لگانے کے مترادف ہے۔ کشمیر سالیڈیریٹی موومنٹ کی چیئرپرسن اور سابق آئی ایس آئی سربراہ جنرل حمید گل کی صاحبزادی عظمیٰ گل نے کہا کہ حافظ محمد سعید کو سزا دیئے جانے سے احسان فراموشی کے ایک نئے باب کا اضافہ ہوا ہے اور ہمارے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔

ایف اے ٹی ایف کی فرمائش پر ایسے کام کرنا کسی طور درست نہیں۔ اگر غیرت و حمیت ہی باقی نہ رہے تو بیرونی خوشنودی سے کیا حاصل کر سکیں گی ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی تحریک آزادی کیلئے حافظ محمد سعید نے ہمیشہ بھرپور آواز بلند کی ۔ اپنے ہیروز کے ساتھ ایسا سلوک کر کے ہم دنیا میں کیسے سر اٹھا سکتے ہیں ۔ حافظ محمد سعید اور ان کے ساتھیوں کیلئے یقینا بہت کڑا وقت ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ صبر اور حوصلے سے یہ صدمہ برداشت کریں گے۔