سعودی عرب میں عوام پہلی بار ویلنٹائن ڈے کھُل کر منا رہی ہے

پیار کرنے والے اپنے محبوب کے لیے پھولوں اور تحائف کی دھڑادھڑ خریداری میں مصروف ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 14 فروری 2020 11:23

سعودی عرب میں عوام پہلی بار ویلنٹائن ڈے کھُل کر منا رہی ہے
جدہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14فروری 2020ء) سعودی عرب آج سے کچھ سال پہلے تک ایک قدامت پرست مْلک شمار ہوتا ہے جہاں پر غیر شرعی اور خلافِ سماج حرکات اور سرگرمیوں کی قطعاً اجازت نہ تھی۔ یہاں تک کہ نیا سال کا جشن منانا بھی خلافِ قانون شمار ہوتا تھا اور ایسا کرنے والے منچلوں کو کئی سال جیل میں کاٹنا پڑتے تھے۔ تاہم موجودہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سعودی مملکت کو ایک معتدل خیالات کی ریاست بنانے کے عزم پر کاربند ہیں۔

اسی وجہ سے مملکت میں کئی انقلابی اور اصلاحی اقدامات اْٹھائے گئے ہیں، جن کے تحت سعودی خواتین کو بھی معیشت میں بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے گھروں سے باہر آنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔ آج 14 فروری ہے یعنی ویلنٹائن کا تہوار، جو دْنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

مگر حیرت کی بات تو یہ ہے کہ پہلی بار سعودی عرب میں ویلنٹائن ڈے کا مغربی تہوار منانے پر کوئی سرکاری سطح پر روک ٹوک نظر نہیں آ رہی۔

عوام سڑکوں کنارے اور شاپنگ مالز میں اپنی محبوب شخصیات کے لیے رنگا رنگ پھولوں اور تحائف کی خریداری میں مصروف ہیں اور کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ رہا ہے۔ لوگوں کا تو یہ کہنا ہے کہ درحقیقت مملکت میں پہلی بار قانونی طور پر ویلنٹائن ڈے منایا جا رہا ہے۔ حالانکہ آج سے تین سال قبل یہ عالم تھا کہ اگر کوئی کسی ریستوران میں ویلنٹائن کے موقع پر پریمی جوڑوں کا اجتماع نظر آتا یا کوئی اور سالگرہ یا خوشی کی تقریب بھی منائی جا رہی ہوتی تو اس ریستوران کو سربمہر کر کے اس پر بھاری جرمانہ عائد کیا جاتا تھا۔

تاہم اب کی بار ریستورانز میں بھی ویلنٹائن ڈے کے موقع کی مناسبت سے شاندار سجاوٹ کی گئی ہے۔
ماضی کی طرح اب سعودی عوام اور تارکین ویلنٹائن ڈے چھْپ چھْپ کر نہیں منا رہے، بلکہ سرِ عام پھْول اور تحائف خریدتے نظر آ رہے ہیں۔ گزشتہ رات سے ہی سعودی شاپنگ مالز میں عوام کی جانب سے تحائف کی خریداری کے لیے رش لگ گیا تھا۔ ایک نوجوان کا کہنا تھا کہ ویلنٹائن ڈے محبت کو پروان چڑھانے والا تہوار ہے۔

اس دِن لوگ اپنے جیون ساتھی، منگیتروں اور چاہنے والوں پر اپنی محبت کا اظہار خصوصی انداز سے کرتے ہیں۔ اس بار حکومت کی جانب سے کوئی سختی نظر نہیں آ رہی، اس لیے لوگ بلاخوف وخطر اس تہوار کو منانے کے لیے اْمڈ پڑے ہیں۔ساحلِ سمندر، ریستورانز، تفریحی مقامات، شاپنگ مالز، پارک اور پہاڑی مقامات ہر مقام پر سعودی اور غیر مُلکی جوڑے ہاتھوں میں ہاتھ تھامے نظر آ رہے ہیں۔

عجیب بات تو یہ ہے کہ تبدیلی پر ناک بھوں چڑھانے والے بزرگ اور روایت پرست طبقے کی جانب سے بھی ویلنٹائن منانے والوں کے خلاف کوئی زیادہ شدید نوعیت کی تنقید اور مذمت سامنے نہیں آ رہی۔ دُنیا بھر میں سعودی عرب میں ویلنٹائن ڈے کا منایا جانا ایک بریکنگ نیوز بن چکا ہے ۔
سوشل میڈیا پر صرف سعودی صارفین ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک کے لوگ بھی اس تہوار کو سعودی مملکت میں پذیرائی کو بہت تعریف و تحسین کی نگاہوں سے دیکھ رہے ہیں اور اس حوالے سے ہزاروں کی گنتی میں ٹویٹس بھی کیے جا رہے ہیں۔