بھارت لوگوں کو سید علی گیلانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہا، اقوام متحدہ کے سربراہ مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا کردار ادا کریں، حریت قیادت

پیر 17 فروری 2020 17:36

بھارت لوگوں کو سید علی گیلانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہا، اقوام ..
سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2020ء) مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ کشمیری عوام کو کل جماعتی حریت کانفرنس کے علیل چیئرمین سیدعلی گیلانی سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہی ہے جنہیںگزشتہ کئی دنوں سے دیگر امراض کے علاوہ سینے میں تکلیف کا سامنا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حیدر پورہ میں بزرگ رہنماء کی رہائش گاہ کے باہر بھارتی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے تاکہ ان کی عیادت کیلئے کوئی ان کے گھر نہ جاسکے۔

فورسز گاڑیوںاورلوگوںکی تلاشی لینے کے بعد انہیں علاقے سے واپس بھیج رہی ہیں۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں کہاہے کہ بھارت سیدعلی گیلانی کو علاج معالجے کی مناسب سہولتوںسے محروم رکھ کر انہیں جان سے مارنے کی سازش کررہا ہے۔

(جاری ہے)

بیانات میں سیدعلی گیلانی کو کشمیر کاز کیلئے ان کی طویل جدوجہد پر جنوبی ایشیاء کا عظیم ترین اور سب سے قابل احترام رہنماء قراردیتے ہوئے کہاگیا کہ مزار شہداء سرینگر میں تدفین کی ان کی خواہش نے بھارتی حکام کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔

ادھر بھارت نے کشمیر مخالف پالیسیوں پر بھارت پر کڑی تنقید کرنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیبی ابراہم کو نئی دلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آمد کے بعد ملک میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ ڈیبی ابراہم جو برطانوی پارلیمنٹ میں کل جماعتی کشمیر پارلیمانی گروپ کی سربراہ بھی ہیں،دبئی سے Emiratesکی پرواز کے ذریعے نئی دلی ائیر پورٹ پہنچی تھیں۔

ہوائی اڈے پر بھارتی حکام نے ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا۔ انہوںنے ائیر پورٹ پر پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہاکہ جب انہوںنے امیگریشن کائونٹر پراپنی دستاویزات دیں تو وہاں موجود افسر نے اپنی کمپیوٹر سکرین پر دیکھتے ہوئے انکار میں سرہلانا شروع کردیا۔ اس کے بعد انہیں بتایا گیا کہ ان کا ویزہ کینسل کردیاگیا ہے۔ افسر کا رویہ ان کے ساتھ انتہائی گستاخ اور جارحانہ تھا اور اس نے چلاتے ہوئے انہیں اپنے ساتھ آنے کیلئے کہا۔

اسکے بعد انہیں ڈی پورٹ ہونے والے مسافروں کے سیل منتقل کردیاگیا۔حریت رہنمائوں مختار احمد وازہ ، محمود احمد ساغر ، اعجاز رحمانی ، الطاف حسین وانی اور جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ نے اپنے الگ الگ بیانات میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زوردیا ہے کہ وہ عالمی ادارے کی قراردادوںکے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوںنے محمد یاسین ملک سمیت تمام کشمیری سیاسی نظربندوںکی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ا سلام آباد میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کے باہر بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے کا اہتمام سوسائٹی کے ارکان نے کیا تھا ،جس میں حریت رہنمائوں کے علاوہ تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر مظاہرے کے شرکاء نے اقوام متحدہ کے دفتر میںایک یادداشت پیش کی جس میں عالمی ادارے کے سربراہ انتونیو گوتریس پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔