”شائنگ انڈیا“ کی82فیصد آبادی غربت کا شکار
آرایس ایس اوربھارتی سیکورٹی فورسزکی جانب سے خواتین پر جنسی حملوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے. ایڈیٹراردوپوائنٹ میاں ندیم کی ٹرمپ کے دورہ بھارت پر خصوصی رپورٹ
میاں محمد ندیم پیر 24 فروری 2020 22:46
(جاری ہے)
اس سے ایک مرتبہ پھر یہ بحث شروع ہو ئی کہ خواتین پر جنسی حملوں کا مسئلہ کس قدر شدید ہے.
امریکا میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے والی والی بھارتی طالبہ رایا سرکار نے فیس بک پر ایک بھارتی صحافی اور انسانی حقوق کی کارکن انجی پینو کی مرتب کردہ فہرست جاری کی، جس میں ان ساٹھ بھارتی پروفیسروں کے نام تھے، جو مبینہ طور پر ایسے حملوں میں ملوث رہے اور جو اب بیرون ملک مقیم ہیں. ادھر بھارتی حکومت کے ادارے ’نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) کی جانب سے حال ہی میں جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ کیا جاتا ہے‘این سی بی آر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت بھر میں خواتین کے خلاف تشدد، ریپ، ان پر تیزاب سے حملے، انہیں ہراساں کرنے سمیت دیگر صنفی تفریق کے واقعات میں اضافہ ہوگیا مودی سرکار میں خواتین پر تشدداور زیادتیوں میں اضافہ ہوا ہے . بی جے پی اور اس کے عسکری ونگ آرایس ایس کی جانب سے خواتین پر جنسی حملوں کو اقلیتوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے اسی طرح بھارتی سیکورٹی فورسزکی جانب سے کشمیر اور دیگر مقبوضہ جات میں خواتین پر جنسی حملوں کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے واقعات سامنے آچکے ہیں. رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت بھر میں 6 منٹ کے اندر کوئی نہ کوئی خاتون بدسلوکی، ہراسانی اور تشدد کا شکار بنتی ہے جب کہ ہر پانچ منٹ کسی نہ کسی خاتون کو اپنا شوہر، سسر یا دیگر اہل خانہ نشانہ بناتے ہیں‘اسی طرح ہر ڈھائی دن بعد بھارت میں کسی نہ کسی خاتون پر تیزاب سے حملہ کردیا جاتا ہے جب کہ ہر 2 گھنٹے بعد کسی نہ کسی خاتون کا ریپ‘ یا گینگ ریپ‘ کیے جانے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے جبکہ ہر ڈھائی دن بعد کسی نہ کسی خاتون کو اسمگل کیا جاتا ہے.تشدد، بدسلوکی، ہراسانی اور ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین میں 6 سال کی بچیوں سمیت 60 سال تک کی خواتین شامل ہیں جب کہ زیادہ تر ریپ اور گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین میں نوجوان 24 سے 29 سال کی لڑکیاں ہیں‘رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت بھر میں 6 سال کی عمر کی 298 بچیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا.بھارت میں غیرملکی خواتین بھی محفوظ نہیں اور چند سالوں میں کئی غیرملکی خواتین زیادتی کا شکار ہوئیں جس کے بعد کئی مغربی ممالک نے اپنی خواتین شہریوں کو بھارت کا سفر کرنے سے روک دیا کئی ممالک کی جانب سے یہ پابندی آج تک قائم ہے. دسمبر 2012 میں میڈیکل کی ایک طلبہ کو چلتی بس میں 6افراد نے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اس حملے کے دوران نازک اعضا پر لگنے والے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گئی تھی‘دہلی میں قائم جرائم کے اعدادوشمار کے قومی ادارے کی ایک حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2016 میں جنسی زیادتی کے 1996 مقدمات درج کرائے گیے یہ تعداد ایک سال پہلے کی تعداد 1893 کے مقابلے میں زیادہ ہے. آل انڈیا پروگریسوو وومن ایسوسی ایشن کی ایک عہدے دار کویتا کرشنن کا ماننا ہے کہ خواتین پر جنسی حملے اور تشددکے واقعات میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے تاہم اب ان واقعات کے خلاف احتجاج کو طاقت مل گئی ہے خواتین کے حقوق کے لیے کا م کرنے والے سرگرم کارکن جنسی زیادتی کے مقدمات میں بعض موقعوں پر قانون کے استعمال کے طریقہ کار پر بھی پر یشان ہیں. ان کا کہنا ہے کہ طاقتور لوگ سزا سے بچ جاتے ہیں جس کی مثال جنسی زیادتی کے ایک مقدمے میں بالی وڈ کا ایک فلم ساز اس لیے سزا سے بچ گیا تھا کیونکہ جج نے اپنے فیصلے میں زبانی انکار کو لڑکی کی جانب سے جنسی عمل کے لیے رضامندی قرار دیا تھا. انسانی حقوق کی تنظیموں کا یہ بھی کہنا ہے کہ قانونی طور پر پابندی کے باوجود ”ستی“کی رسم دیہی علاقوں میں آج بھی جاری ہے(ستی کی رسم میں شوہر کے مرجانے پر عورت کو اس کی میت کے ساتھ زندہ جلنے پر مجبور کیا جاتا ہے‘اسی طرح بیوہ کی دوبارہ شادی کو بھی آج کے ”شائنگ انڈیا“نے ذہنی طور پر قبول نہیں کیا ستی کی رسم اور بیوہ کی دوبارہ شادی پر پابندی کو مذہبی کی چھتر چھایہ حاصل ہے جبکہ حکمران جماعت بی جے پی نے ہمیشہ ”ہندوتہ“کو پرموٹ کیا ہے‘رہی سہی کسر دنیا کی سب سے بڑی نجی نیم فوجی تنظیم ”آر ایس ایس “نے پوری کردی ہے جس کے بطن سے بی جے پی نے جنم لیا تھا مہاتما گاندھی کے قاتل نتھورام گوڈسے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آرایس ایس )کا سرگرم کارکن تھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی آج تک نتھورام گوڈسے کا جنم دن اور موت کا دن بڑے اہتمام سے مناتی ہے. انسانی حقوق ‘حقوق نسواں‘مذہبی اور شہری آزادیوں کے اعتبار سے مودی کا ”شائنگ انڈیا“آج بھی ڈارک ایج میں سانسیں لے رہا ہے .مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.