Live Updates

نواز شریف کو ڈی پورٹ کیا جائے، حکومت کا برطانوی حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ

نوازشریف کی واپسی کا وقت آ پہنچا، اگلے ہفتے ڈی پورٹ کرانے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھیں گے: معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا بیان

Usama Ch اسامہ چوہدری اتوار 1 مارچ 2020 15:36

نواز شریف کو ڈی پورٹ کیا جائے، حکومت کا برطانوی حکومت کو خط لکھنے کا ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 1 مارچ 2020) : نواز شریف کو ڈی پورٹ کیا جائے، حکومت کا برطانوی حکومت کو خط لکھنے کا فیصلہ، تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی واپسی کا وقت آ پہنچا، اگلے ہفتے ڈی پورٹ کرانے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھیں گے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا، افغان، طالبان امن معاہدہ عمران خان کے نظریئے کی تائید کرتے ہیں، افغانستان میں امن پورے خطے کے استحکام کے لئے ضروری ہے، امن معاہدے کیلئے پاکستان کا کردار سنہری حروف میں لکھا جائیگا۔

اس سےقبل سینئر تجزیہ کار حامد میر نے دعویٰ کیا تھا کہ نواز شریف واپس آئیں گے اور سیدھا جیل جائیں گے۔ سینئر تجزیہ کار حامد میر نے نجی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف واپس ضرور آئیں گے۔

(جاری ہے)

اور واپس آکر سیدھا جیل جائیں گے۔ نواز شریف جیل جانے کے لئے ہی پاکستان واپس آئیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف علاج کرانے گئے تھے علاج مکمل ہونے کے بعد واپس آجائیں گے ۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے متعلق حامد میر کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت ملے گی یا نہیں تاہم انہیں باہر نہیں جانا چاہیے۔ یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں ۔جہاں ان کے بھائی سابق وزیراعلیٰ شہبا زشریف ، ان کے بیٹے اور ماں ان کے پاس موجود ہیں۔ تاہم اب حکومت پنجاب نے نواز شریف کے علاج میں مزید وقت مانگے کی درخواست بھی مسترد کر دی ہے۔

بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن میں پراسرار سرگرمیاں اور خفیہ ملاقاتیں ان کی ضمانت منسوخی کا سبب بنیں۔معروف صحافی رانا عظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو ضمانت دینے کے لیے پنجاب حکومت کے اندر دو آرا تھیں،کچھ لوگ توسیع کے حوالے سے موقف رکھتے تھے کہ حکومت خود کوئی فیصلہ کرنے کی بجائے عدالتی رحم و کرم پر چھوڑ دیں۔

میڈیکل رپورٹس کو بنیاد بنا کر کہا جائے کہ عدالت خود اس معاملے کو دیکھے۔ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ضمانت منسوخ کیے جانے کے بعد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ان کی بیماری کو سیاست کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، اسی لیے انہوں نے ہدایت کر دی ہے کہ ان کی پاکستان واپسی کے انتظامات کیے جائیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کیلئے ائیرایمبولینس کا انتظام کیا جائے گا، جبکہ ممکنہ طور پر ان کے ہمراہ غیر ملکی ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ بھی پاکستان آ سکتا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات