ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے پاکستان میں تعینات ایران اور یورپین یونین کے سفراء کی ملاقاتیں

باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ تعلقات کو فروغ دینے ،پارلیمانی و ادارہ جاتی سطح پر روابط کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال پاکستان اور ایران مشترکہ ثقافتی ، مذہبی و سماجی مماثلتوں میں جڑے ہیں ،سیاسی ، اقتصادی ، تجارتی و دیگر سطح پر دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے ،سینیٹر سلیم مانڈوی

جمعرات 5 مارچ 2020 19:22

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے پاکستان میں تعینات ایران اور یورپین یونین کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مارچ2020ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سے پاکستان میں تعینات ایران اور یورپین یونین کے سفراء نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیںاور باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ تعلقات کو فروغ دینے اور پارلیمانی و ادارہ جاتی سطح پر روابط کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ ایران کے سفیر سید محمدعلی حسینی کے ساتھ ملاقات میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ پاکستان اور ایران مشترکہ ثقافتی ، مذہبی اور سماجی مماثلتوں میں جڑے ہوئے ہیں اور ایران کے ساتھ تعلقات تاریخی نوعیت کے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور سیاسی ، اقتصادی ، تجارتی اور دیگر سطح پر دو طرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں پاکستان ایران فرینڈ شپ گروپ کے کنونیئر لیفٹیننٹ جنرل(ر) سینیٹر عبدالقیوم اور گروپ کے اراکین سینیٹرز ولید اقبال ، سجاد حسین طوری ، ڈاکٹر جہانزیب جمالی دینی اور طلحہ محمود بھی موجود تھے ۔

فرینڈ شپ گروپ کے کنونیئر سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ پاکستان مسلم اُمہ میں اتحاد اوریگانگت کو فروغ دینے کا خواہاں ہے کیونکہ اتفاق اور اتحاد سے ہی ہم مسائل کا مل کر مقابلہ کر سکتے ہیں ۔انہوں نے اسلام آباد اور تہران کے درمیان براہ راست پروازوں کی اہمیت کو اُجاگر کیا ۔ ایران کے سفیر نے کہا کہ رابطہ کاری کی اہمیت کو تسلیم کیا اور کہا کہ دونوں ممالک سماجی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ایران کی فن اور سینما کی صنعت پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہشمند ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم میڈی کے شعبے میں بھی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون کے خواہاں ہیں ۔ ایران کے سفیر نے ایران کی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس پرقابو پانے کیلئے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ سرحد پر مثالی تعاون کے ذریعے زائرین کو سہولت فراہم کر رہے ہیں اور تمام افراد کی مناسب سکرینگ اور سہولت فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے ایران کی جانب سے کشمیر کے مسئلے پر اختیار کیے گئے موقف کو سراہا ۔بعدازاں یورپین یونین کی سفیر ایند رولا کیمنارا نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے پارلیمنٹ ہائوس میںملاقات کی جس میں سینیٹ میں پارلیمانی لیڈران جن میں سینیٹرز مظفر حسین شاہ ، ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی ، طاہر بزنجو ، سسی پلیجو ، طلحہ محمود ، مشاہدا للہ خان اور وزیر برائے پارلیمانی امور محمد اعظم خان سواتی بھی موجود تھے ۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین علاقائی خوشحالی اور اقتصادی ترقی کی خاطر امن اور سلامتی کو فروغ دینے کا مشترکہ عزم رکھتے ہیں ۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا ایک اہم شراکت دار ہے ۔ اس ملاقات میں یورپی یونین کی سفیر نے پاکستان کے ساتھ تعلقات پر جامع بریفنگ دی ۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کے ساتھ امن و سلامتی ، جمہوریت کے فروغ ، قانون کی حکمرانی ، انسانی حقوق ، تجارت ، پائیدار ترقی ، ماحولیاتی تبدیلی اور دیگر اہم شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے اور پاکستان یورپی یونین کا دوسرا بڑا تجارتی پارٹنر ہے ۔

انہوں نے جی ایس پی پلس کے تحت پاکستان کو تجارتی شعبے میں دی جانے والی مراعات کا ذکر کیا اور ترقیاتی شعبے میں مختلف منصوبوں کے اہم نکات سے آگاہ کیا ۔ پارلیمانی لیڈران نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر موثر انداز میں اٹھائے ۔ اراکین نے تجارت ، صحت ، تعلیم اور دوسرے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر بھی زور دیا ۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ ادارہ جاتی تعاون کو مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے اور اُمید ہے کہ مستقبل میں ایسے منصوبے شروع کیے جائیں گے جن کی بدولت دوطرفہ معاونت کو مزید فروغ ملے گا۔