جن علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات ہو گی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا متعلقہ انچارج یا افسر معطل ہو گا،سید ناصر حسین شاہ

پیر 9 مارچ 2020 21:15

جن علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات ہو گی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا ..
کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مارچ2020ء) صوبائی وزیر بلدیات و اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ جن علاقوں میں غیرقانونی تعمیرات ہو گی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا متعلقہ انچارج یا افسر معطل ہو گا اور قا نو نی کا روائی ہو گی ۔ علا وہ ازیں اور اس کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہر کرا چی میں غیر قا نو نی عما را ت اور شہر کرا چی آنے والے مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر کیا۔

اس مو قع پر سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ بھی موجود تھے وزیر بلدیات و اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کی ہدایت پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 28 افسران کو معطل کیا جا چکا ہے جب کہ بار بار قانون شکنی کے مرتکب افسران کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی ہیںلوگوں کی جان ومال سے کسی کو بھی کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہمیں لوگوں کی جان انتہائی عزیز ہے وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران اور بلڈرز کے خلاف ایکشن جاری رہے گا اب تک غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ایکشن کے نتیجے میں 900 سے زائد اسٹرکچر گرائے جا چکے ہیں جبکہ شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارروائیاں جاری ہیںوزیر بلدیات نے مزید کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کی روک تھام اور نگرانی کے سلسلے میں ویجلینس ٹیمیں بنائی گئی ہے اور محکمہ بلدیات میں شکایتی مرکز ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

لہذا شہری غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے اپنی شکایات ہیلپ لائن نمبر ون زیرو نائن تھری(1093 )پر درج کریں ان کے نام کو صیغہ راز میں رکھا جائے گا جب کہ ان کی شکایت پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف ناصرف موثر کاروائی کی جائے گی بلکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے متعلقہ افسر کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے گا۔وزیر بلدیات نے کہا کہ رضویہ سوسائٹی میں عمارت گرنے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کی ہدایت پر کمشنر کراچی نے رضویہ سوسائٹی گولیمار میں واقع جمیل فاطمہ بلڈنگ گرنے کے اسباب کا پتہ چلانے کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے جو عمارت گرنے کے اسباب کا پتہ چلا کر ذمہ داروں کا تعین کر کے اس کی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی اور اس پر قا نو ن کے مطا بق سزا ئیں دی جا ئیں گی ۔

#

متعلقہ عنوان :