اے این ایف، ٹوبیکو کنٹرول ڈائریکٹوریٹ، وزارت قومی صحت اور عالمی ادارہ صحت کا معاشرے کو تمباکو اور منشیات کے استعمال اور اس کے نقصانات سے بچاؤ کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے کا عزم

جمعرات 12 مارچ 2020 23:46

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مارچ2020ء) اینٹی نارکوٹکس فورس، ٹوبیکو کنٹرول ڈائریکٹوریٹ، وزارت قومی صحت اور عالمی ادارہ صحت نے معاشرے کو تمباکو اور منشیات کے استعمال اور اس کے نقصانات سے بچاؤ کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے کا عزم کیا ہے۔ ابھی تک منشیات اور ٹوبیکو کنٹرول یا تمباکو نوشی کی روک تھام کے حوالے سے الگ الگ اقدامات کئے جا رہے تھے حالانکہ تمباکو نوشی منشیات کے استعمال کی جانب مائل کرنے کا اہم سبب ہے۔

تینوں اداروں کی جانب سے اینٹی نارکوٹکس فورس کے ہیڈکوارٹر میں یادداشتی معاہدے پر دستخط کئے گئے جبکہ اس یادداشتی معاہدے کا اہم ہدف تمباکو اور منشیات کے استعمال کی روک تھام، ریگولیٹ اور حوصلہ شکنی کرنے کیلئے مشترکہ طور پر مؤثر حکمت عملی بشمول آگہی مہم، ریگولیٹری میکنزم کو مضبوط کرنا اور صوبائی سطح پر منشیات اور تمباکو کے عادی افراد کی بحالی کیلئے اینٹی نارکوٹکس فورس کے ریجنل ڈائریکٹوریٹس اور 13 ماڈل ڈسٹرکٹس میں قائم ڈسٹرکٹ ٹوبیکو کنٹرول سیل کے ذریعے انفرا سٹرکچر ترتیب دینا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل محمد عارف ملک نے کرونا وائرس، پولیو اور دیگر وبائی امراض کی روک تھام کیلئے تعاون کرنے پر عالمی ادارہ صحت پاکستان آفس کے اقدامات کو سراہا جبکہ انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پالیتھا ماہیپالا کے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے اس مشترکہ معاہدے کو ملکی تاریخ میں اہم اقدام قرار دیا۔

جنرل عارف ملک نے مزید کہا کہ منشیات کی لت کو صحت کا اہم مسئلہ قرار دیا جا چکا ہے، منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹرکی منشیات کے عادی افراد کی بحالی میں دلچسپی اور تعاون ایک اہم اقدام ہے۔ مذکورہ یادداشتی معاہدے کے تحت اینٹی نارکو ٹکس فورس کے ذیر انتظام ماڈرن ڈرگ ٹریٹمنٹ اینڈ ری ہیبلیٹیشن سینٹر کو مستقبل قریب میں تمباکو نوشی کرے والے افراد کی بحالی کیلئے عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کی مشاورت کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے گا۔

اس موقع پر عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پالیتھا ماہیپالا نے وفاقی حکومت کو تمباکو نوشی کی روک تھام کے حوالے سے تمام تر تعاون کا یقین دلایا اور معاشرے کو منشیات اور تمباکو سے پاک کرنے کیلئے اینٹی نارکوٹکس فورس اور وزارت قومی صحت کے اس منفرد یادداشتی معاہدے پر دستخط کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کو اپنا ملک سمجھتے ہیں اور پاکستان میں عوام کی صحت سے متعلق ہر مسئلہ پر مدد فراہم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔

ٹوبیکو اسموک فری پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج السراج کے مطابق وزارت قومی صحت نے صوبائی سظح پر تمباکو نوشی کی روک تھام کے لئے اسلام آباد سے کراچی تک انتہائی کم عرصہ میں 13 ماڈل ڈسٹرکٹس میں توباکو کنٹرول لیڈرشپ تشکیل دی ہے جبکہ اس کے معاشرے میں مثبت نتائج مرتب ہونا شروع ہو چکے ہیں۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس اور توباکو کنٹرول ڈائریکٹوریٹ، عالمی ادارہ صحت پاکستان آفس کی تکنیکی معاونت سے تمباکو نوشی اور منشیات کی روک تھام میں اہم سنگ میل طے کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے جبکہ ڈاکٹر منہاج نے ملک بھر سے نوجوانوں کو منشیات اور تمباکو کی روک تھام کے حوالے سے کردار ادا کرے کے لئے بطور رضاکار رجسٹرڈ ہونے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

ٹوبیکو اسموک فری پراجیکٹ اور اے این ایف اکیڈمی ماسٹر ٹرینر اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے اسٹاف کے لئے تماکو نوشی اور منشیات کی روک تھام کے قوانین کی آگہی سے متعلق آگہی نشست کا انعقاد کرے گی جبکہ دونوں ادارہ تمباکو کی روک تھام سے متعلق تحقیق میں بھی تعان کریں گے۔یہ تحقیق اور موثر حکمت عملی پالیسی سازوں کو معاشرے کے بگاڑ کی دونوں اہم اسباب کو جڑ سے ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ بعد ازاں اے این ایف کے ہیڈ کوارٹر اور ڈائریکٹوریٹ کو ڈپٹیڈی جی اے این ایف غلام ?قادر تھیبو کی جانب سے ٹوبیکو اسموک فری زون‘‘ قرار دیدیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں اے این ایف کے تمام ریجنل دفاتر میں بھی اسموک فری پالیسی کا اطلاق جلد کیا جائے گا۔