پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا بغیر نفع و نقصان کے ہینڈ سینیٹائزر بنا کر فروخت کرنے کا اعلان،

پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے شہریوں اور ٹریفک وارڈنز میں مفت ہینڈ سینیٹائزر تقسیم

جمعرات 19 مارچ 2020 22:04

لاہور۔19 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2020ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ملک جس بحران میں ہے ،اس میں پنجاب یونیورسٹی اپنا قومی کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی عوام کو منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں سے بچانے کے لئے جلد ہی ہینڈ سینیٹائزر بغیر نفع و نقصان کے کم ترین قیمت پر فروخت کرے گی۔

وہ پنجاب یونیورسٹی کالج آف ارتھ اینڈ اینوائرمینٹل سائنسز کے زیر اہتمام تیارکردہ ہینڈ سینیٹائزر عوام اور ٹریفک وارڈنز میں مفت تقسیم کرتے ہوئے صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر پرنسپل کالج آف ارتھ اینڈ اینوائرمینٹل سائنسز کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید، ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی خالد، انسپکٹر نازیہ باقر اور دیگر اہلکار بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پروفیسر نیاز احمد نے کہا کہ اس وقت معاشرے کو مدد کی ضرورت ہے اور ہمیں ان کی مدد کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی نے کرونا وائرس کی تشخیص کے لئے کٹ تیار کی ہے جس سے کرونا وائرس کا ٹیسٹ آٹھ سو روپے میں ممکن ہو گا ،پنجاب یونیورسٹی اپنی ذمہ داری نبھائے گی اور ہم معاشرے کو ریلیف دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ ہینڈ سینیٹائزر بنانے میں استعمال ہونے والے خام مال کی قیمت بھی بڑھائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے کیمسٹری، کیمیکل انجنیئرنگ، اینوائرمینٹل سائنسز اور دیگر شعبے اس سلسلے میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے دیگر اداروں کے اساتذہ اور طلبا وطالبات سے گزارش ہے کہ کرونا وائرس کا بحران پاکستان سمیت پوری دنیا کو دیکھنا پڑ رہا ہے اور اس بحران سے نمٹنے کے لئے پڑھے لکھے لوگوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ طلباء وطالبات کا قیمتی سال ضائع ہونے سے بچانے کے لئے آن لائن ایجوکیشن سسٹم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر ساجد رشیدنے بتایا کہ ہینڈ سینیٹائزر کی پچاس ملی لیٹر کی بوتل مارکیٹ میں چار سو سے ساڑھے چار سو میں فروخت کی جا رہی ہے جبکہ اس کی تیاری کی لاگت تقریباًً پچیس روپے ہے ۔ علاوہ ازیں ناقص ہینڈ سینیٹائزر بھی مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے۔