سندھ میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 394 تک پہنچ گئی

مقامی ٹرانسمیشن کو روکنے کے لئے لاک ڈان کا سخت فیصلہ کیا ہے ۔ محکمہ صحت نے اب تک 3450 ٹیسٹ کیے ہیں ، ان میں سے 3020 منفی قرار دیئے گئے وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ خزانہ کو 25مارچ سے صوبائی حکومت کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن دینے کی ہدایت

پیر 23 مارچ 2020 22:43

سندھ میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 394 تک پہنچ گئی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مارچ2020ء) سندھ میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 394 تک پہنچ گئی ہے ، جس میں شہر میں مقامی منتقلی کے 83 اور سکھر فیزII کے 109 شامل ہیں۔فیز II میں سکھر میں 833 زائرین پہنچے جس میں سے 677 کے ٹیسٹ منفی پائے گئے اور صرف 109 کیسزمثبت آئے۔اس بات کا انکشاف وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت یہاں کورونا وائرس سے متعلق ٹاسک فورس کے 26 ویں اجلاس میں ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا ، میئر کراچی ، چیف سیکرٹری ، آئی جی سندھ ،وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ ، ایڈیشنل آئی جی ، ڈبلیو ایچ او ، آغا خان ، انڈس ، کور 5 ، رینجرز ، ایئرپورٹ ، سول ایوی ایشن ، ایف آئی اے کے نمائندوں اور محکمہ صحت کے فوکل پرسن و دیگر نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ کو بتایا گیا کہ کورونا وائرس کیسز کی تعداد 394 ہوگئی ہے۔

ان میں کراچی / دیگر اضلاع میں 134 ، سکھر فیز 1 کی151 زائرین اور سکھر فیزII کے 109 شامل ہیں۔ لوکل ٹرانسمیشن کیسز کی تعداد بھی 83 تک پہنچ گئی ہے۔ اس پر وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ اسی وجہ سے انہوں نے مقامی ٹرانسمیشن کو روکنے کے لئے لاک ڈان کا سخت فیصلہ کیا ہے ۔ محکمہ صحت نے اب تک 3450 ٹیسٹ کیے ہیں ، ان میں سے 3020 منفی قرار دیئے گئے ہیں جبکہ 394 مثبت آئیے ہیں ۔

سندھ میں10 کیسز 9 مارچ کو، 25 کیسز 18 مارچ کو ، 21 کیسز 21مارچ کو رپورٹ ہوئے۔اس وقت 1099 زائرین سکھر میں ، 83 لاڑکانہ میں اور 98 ملیر میں زیر علاج ہیں۔پورے سندھ میں کام کرنے والے 10 اسپتالوں میں کورونا وائرس کے نمونوں کے ٹیسٹ کی مجموعی گنجائش 1200 یومیہ ہے اور وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ انہوں نے ضروری وسائل مہیا کردیئے ہیں، لہذا روزانہ کی گنجائش کو بڑھا کر 3400 کردینا چاہئے۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے یہ گنجائش روزانہ 180 ٹیسٹ تھی۔29 سرکاری اسپتالوں کی جمعہ کی روزانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نمونیا کے 1874 کیسز آئیان میں سے 18 کے ٹیسٹ کیے گئے جبکہ نجی اسپتالوں میں 702 کیس رپورٹ ہوئے اور ان میں سے 19 ٹیسٹ کے لئے موزوں سمجھے گئے ۔وزیر اعلی سندھ کو بتایا گیا کہ 6 بین الاقوامی پروازوں میں 987 مسافر آئے ہیں اور ان سب کی اسکریننگ کردی گئی ہے۔

ایک مسافر مشتبہ پایا گیا اور اس کا نمونہ ٹیسٹ کے لئے بھیجا گیا ہے۔ 14 مقامی پروازیں تھیں اور ان میں سے 3 منسوخ کردی گئیں۔ مقامی پروازوں میں 918 مسافر آئے تھے اور ان میں سے دو کورونا وائرس کے مشتبہ تھے ، لہذا ان کے نمونے ٹیسٹ کے لئے بھیجے گئے ہیں۔ایس اینڈ جی اے میں قائم کنٹرول روم کو 153 شکایات موصول ہوئیں ، ان میں سے 104 دکانیں بند کرنے ، لاک ڈان کی خلاف ورزی کی دو ، بجلی کی بندش اور اس طرح کی دیگر شکایات تھیں۔

وزیر اعلی سندھ کو بتایا گیا کہ مختلف تنظیموں نے کنٹرول روم میں اپنے ضروری عملے کے اراکین کے لئے لاک ڈان کی چھوٹ کے لئے درخواست کی ۔ وزیر اعلی سندھ نے چیف سکریٹری کو معاملات کے حوالے سے خود فیصلہ کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلی سندھ نے آئی جی پولیس کو لاک ڈان کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کی۔وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ 25 مارچ سے صوبائی حکومت کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن دینا شروع کردیں۔

معمر افراد کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے ، لہذا انہیں بینک میں ایک ہی وقت میں ایک جگہ جمع نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے لیے ہدایات جاری کردیں کہ ان کی پنشن 25 مارچ سے ادا کردی جائے۔انہوں نے پنشنرز پر بھی زور دیا کہ وہ 25 مارچ سے اپنی پنشن نکالنا شروع کریں اور اپنی مناسب طریقے سے دیکھ بھال کریں۔ سیکرٹری خزانہ نے پنشن کی جلد ادائیگی کے لئے اکانٹنٹ جنرل سندھ اور ڈسٹرکٹ اکانٹ افسران / ٹریژری افسران کو خط جاری کر دیا ہے۔

وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے صوبائی حکومت کے اخراجات پر قابو پانے کے لئے ضروری اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لہذا انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ باقاعدہ تنخواہ اور پنشن کے علاوہ ، ایل پی آر کی ان کیشمنٹ، گریجویٹی اور کیمیو ٹیشن جیسی تمام ادائیگیوں کو روک دیا گیا ہے ۔سیکرٹری خزانہ نے سندھ کے اکانٹنٹ جنرل ، ڈسٹرکٹ اکانٹ افسران اور ٹریژری افسران کو حکومتی فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔