سندھ حکومت نے لاک ڈائون کے دوران روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں میں راشن تقسیم کرنے کیلئے 58 کروڑ روپے جاری کردیئے ہیں، ناصر شاہ
جمعرات 26 مارچ 2020 20:44
(جاری ہے)
صوبائی وزیر برائے بلدیات، جنگلات و اطلاعات سید ناصرحسین شاہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں صرف کھانے پینے اور دواں کی انڈسٹریز کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ اپنا کاروبار جاری رکھیں اس کے علاوہ کسی بھی انڈسٹری کو اجاز ت نہیں ہے کہ وہ اپنا کاروبار کھولیں انہوں نے لوگوں سے کہا کہ یہ ان کے اپنے مفاد میں ہے کہ وہ باہر نہ نکلیں ۔
سندھ حکومت اس لاک ڈان میں آنے والے دنوں میں مزید سختی کرنے پر غور کررہی ہے یہ لوگوں پر منحصر ہے کہ وہ اس لاک ڈان پر سختی سے عمل کریں ورنہ حکومت مزید سختی کی طرف بھی جاسکتی ہے کیونکہ یہ عوام کی زندگیوں کا سوال ہے ۔صوبائی وزیر ناصر شاہ نے کہا کہ ہماری جیلوں میں 16ہزار سے زئد قیدی ہیں ۔ حکومت ان کی تعدا کم کرنا چاہتی ہے ۔لہذا جو قیدی معمولی کیس میں بند ہیں یا اپنی سزا پوری کر چکے ہیں لیکن ضامن نہ ہونے کی وجہ سے قید میں ہیں ان کو رعایت دی جائے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جو قیدی اپنی سزا پوری کر چکے ہیں لیکن جرمانہ دینے کے قابل نہیں ان کا جرمانہ حکومت ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ نے آئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت کی ہے کہ ہر قیدی، اس کا جرم، قیدی کی عمر، جیل میںجانے کی تاریخ، انڈر ٹرائل ہے یا کونوکٹیڈ ہے اور قیدی کی صحت کے حوالے سے فہرست بنا کر وزیراعلی سندھ کو بھیجی جائے ۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سندھ کی جیلوں میں بہترین صحت کی سہولتیں مہیا کرنے کی بھی ہدایت جاری کر دی گئی ہے نیز قیدیوں کو بھی صفائی ستھرائی سے رہنے کی ہدایت دیں۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کو ایک دوسرے سے کچھ فاصلے پر رکھا جائے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے خود بھی کرونا سے بچیں اور بلا ضرورت گھر سے باہر نہ نکلیں اسی میں آپ کی بہتری ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.