لاک ڈائون کی صورت میں وفاقی اور چار صوبائی حکومتیں وسائل کے ارتکاز کے ساتھ صورتحال کو سنبھالنے میں ناکام ہو جائیں گی، مصطفی کمال

جمعرات 26 مارچ 2020 23:47

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2020ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے پاکستان ہاس سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاک ڈائون کی صورت میں وفاقی اور چار صوبائی حکومتیں وسائل کے ارتکاز کے ساتھ صورتحال کو سنبھالنے میں ناکام ہو جائیں گی کیونکہ یہ وائرس کسی بھی شخص کو کہیں بھی لگ سکتا ہے اس لیے یوسی کی سطح پر کورنٹائن سینٹرز سمیت دیگر انتظامات کرنے کی ضرورت ہے، سیاست نہیں کر رہے، مطالبہ کر چکے ہیں کہ کراچی اور حیدرآباد میں ایم کیو ایم سمیت ملک بھر کے بلدیاتی نمائندوں کو بھرپور اختیار دے کر اس عالمی وبا کو شکست دینے کا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔

پاک سرزمین پارٹی کے کارکنان عوام کی خدمت کیلئے اپنے علاقوں کے کونسلرز کے ماتحت رضا کارانہ طور پر خدمات انجام دینے کے لیے تیار ہیں، دیگر جماعتیں بھی سیاسی وابستگی سے بالا تر ہو کر اپنے کارکنان کو علاقے کے کونسلرز کے ماتحت خدمات انجام دینے کی ہدایت دیں۔

(جاری ہے)

حکومت بھی فی الفور ایک آرڈیننس کے زریعے ملک بھر میں موجود 84 ہزار منتخب بلدیاتی نمائندوں کو با اختیار بنائے اور ان کے ذریعے شہروں، گلیوں، محلوں اور دیہاتوں میں موجود لوگوں تک امداد پہنچائے اور انہی کے ذریعے سے آنے والی معلومات کی بنیاد پر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے۔

چین کی مثال ہمارے سامنے ہے وہاں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اپنے تمام وسائل بلدیاتی حکومتوں کے ذریعے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیے۔ مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے اپنے منتخب کونسلرز اور چیئرمینز اپنے اپنے علاقوں کی تفصیلی معلومات کی وجہ سے جتنے مثر انداز میں حکومت کی جانب سے نچلی سطح پر عوام کو ریلیف فراہم کر سکتے ہیں اتنا کوئی دوسرا رضا کار نہیں۔