وزیر خارجہ کا سلامتی کونسل کو خط، مقبوضہ کشمیر کے سنگین حالات سے آگاہ کر دیا

مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی اور سنگین صورت حال سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کی جانب سے جھوٹی کارروائی کا امکان ہے، شاہ محمود قریشی

ہفتہ 28 مارچ 2020 22:51

وزیر خارجہ کا سلامتی کونسل کو خط، مقبوضہ کشمیر کے سنگین حالات سے آگاہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مارچ2020ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کے نام ایک اور خط میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے مظالم سے آگاہ کردیا۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بد تر صورت حال کو اجاگر کرنے کے سلسلے میں سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو توجہ دلاؤ خط لکھا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سلامتی کونسل کے صدر کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کے بعد جاری مظالم پر مسلسل آگاہ کرتے رہتے ہیں کہ یہ صورت حال جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہے۔

(جاری ہے)

دفترخارجہ کے بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ خط میں بھارت کے ان دعوئوں کو مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں صورت معمول کے مطابق ہے۔

انہوں نے سلامتی کونسل کو بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے انتہاپسند کیمپوں کے حوالے سے دیے گئے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول میں جنگ بندی معاہدے کی 12 دسمبر 2019 سے مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے۔شاہ محمود قریشی نے زور دے کر کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی اور سنگین صورت حال سے عالمی توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کی جانب سے جھوٹی کارروائی کا امکان ہے۔

وزیرخارجہ نے اپنے خط میں وزیراعظم نریندر مودی سمیت بھارتی قیادت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کو بھی اجاگر کیا ہے جس میں وہ پاکستان کے خلاف فورس کے استعمال کی دھمکی ددے رہے ہیں۔انہوں نے بھارت کی جانب سے مبوضہ جموں وکشمیر کی جغرافیائی تقسیم کے اقدامات کو بھی نمایاں کیا اور اسی حوالے سے انہوں نے کشمیریوں کی جائیدادوں پر جبری قبضے اور 6 ہزار ایکڑ زمین غیر کشمیریوں کے حوالے کرنے کو عالمی قانون اور جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی قرار دیا۔

وزیرخارجہ نے گزشتہ ماہ نئی دہلی میں مسلمانوں کو ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات کی بیان کیا اور کہا کہ یہ ہندو توا نظریے کی بالادستی کا بین ثبوت ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیااور پورے خطے میں پائیدار امن مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے کے حل سے جڑا ہوا ہے۔اقوام متحدہ کو انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل مسئلے پر اپنا کردار ادا کرے تاکہ جموں و کشمیر کے عوام حق خود ارادیت کی کوششوں میں کامیاب ہوسکیں جس کا وعدہ سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں کیا گیا ہے۔دفترخارجہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے کیسز اور ہلاکتوں کی تصدیق کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے بھی پاکستان کی طرف کیے گئے مطالبات کو داہرا گیا ہے۔