اس وقت سب سے بڑا چیلنج گندم کی کٹائی اور اسے کھیت سے گودام تک پہچانا ہے ‘ شہباز شریف

گندم کی خریداری، امدادی قیمت، کھیت سے گودام تک کا سفرکیسے طے ہوگا ان پر فوری تیاری کرنے کی ضرورت ہے‘صدر (ن) لیگ

منگل 7 اپریل 2020 16:56

اس وقت سب سے بڑا چیلنج گندم کی کٹائی اور اسے کھیت سے گودام تک پہچانا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر،و قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسان اور کاشتکار سے ظلم اور زیادتی نہیں ہونی چاہے، ہم اسے برداشت نہیں کریں گے ،ہمارے دور میں تاریخی کسان پیکج دیاگیا، اس وقت سب سے بڑا چیلنج گندم کی کٹائی اور کھیت سے گودام تک پہچانا ہے ،گندم کی خریداری، امدادی قیمت، کھیت سے گودام تک کا سفرکیسے طے ہوگا، ان پر فوری تیاری کی ضرورت ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے زراعت کے شعبے سے متعلق پارٹی رہنمائوں اور ماہرین کے ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ شہباز شریف نے کہا کہ کورونا وباء نے دنیا کے ساتھ پاکستان میں تباہی مچا رکھی ہے ،تمام طبقات انفرادی اوراجتماعی طورپر اس کے خلاف کوششیں کررہے ہیں،خدمت انسانیت کا اس سے بہتر موقع نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے کہا کہ پارٹی رہنمائوں اور مختلف شعبہ جات سے مشاورت کی اور تجاویز مرتب کیں،کاروباری حضرات، ڈاکٹرز، طبی عملے سے بات چیت کرکے تجاویز تیار کیں اور حکومت کوان ضروریات سے آگاہ کیا،زراعت کے حوالے سے تجاویز مرتب کرنی ہیں تاکہ آنے والے دنوں میں کسانوں کی مدد ہوسکے ،گندم کی کٹائی، کھیت سے گودام تک ترسیل ، حکومتی خریداری کے حوالے سے سفارشات تیار کریں،کسانوں اور کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے حکمت عملی بنائی جائے ،کسان اور کاشتکار سے ظلم اور زیادتی نہیں ہونی چاہے، ہم اسے برداشت نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہپاکستان مسلم لیگ (ن)نے ہمیشہ کسانوں اور زراعت کو بے انتہاترجیح دی ہے ،نوازشریف نے ملک بھر کے لئے تاریخی کا کسان پیکج دیا تھا ،ہم نے صوبہ پنجاب میں سب کی مشاورت سے کا تاریخی کسان پیکج دیا تھاچھوٹے ،رقبے کے کسانوں کو بلا سود قرض فراہم کئے، اللہ تعالی کی برکت سے اجناس کی پیداوار دوگنا ہوئی ،ہم نے قرض کے اجراء کو نہ صرف آسان بنایا تھا بلکہ قرض کے حصول پر لی جانے والی فیس بھی معاف کردی تھی ،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار چھوٹے کسانوں اور کاشتکاروں کو بلاسود قرض دے کر زرعی اکانومی کوترقی دی گئی۔

کھاد آدھی قیمت پر دی گئی ،کسانوں کو سستی بجلی فراہم کی ،ہم نے پنجاب میں ڈیزل سے چلنے والے ٹیوب ویلز پر رعایت دی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا چیلنج گندم کی کٹائی اور اسے کھیت سے گودام تک پہچانا ہے ،گندم کی خریداری، امدادی قیمت، کھیت سے گودام تک کا سفرکیسے طے ہوگا ان پر فوری تیاری کرنے کی ضرورت ہے ،گندم خریداری کے وقت لوگوں کا ہجوم نہ لگے، ان کی محنت بھی ضائع نہ ہو اس کی فوری حکمت عملی بنانی ہوگی۔