آزاد کشمیر میں مزید ایک شخص میں کرونا کی تصدیق ہوئی ہے جس کا تعلق مظفرآباد سے ہے،مصطفی بشیر

وزیر اعظم آزادکشمیر کی جانب سے لاک ڈائون میں دی گئی نرمی کا آج پہلا دن تھا اور ریاست بھر میں صورتحال بہتر رہی ،ترجمان حکومت آزاد کشمیر

ہفتہ 2 مئی 2020 20:44

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2020ء) آزادجموں وکشمیر کے وزیر آئی ٹی ، ٹیوٹا، بہبود آبادی و حکومتی ترجمان ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران آزاد کشمیر میں مزید ایک شخص میں کرونا کی تصدیق ہوئی ہے جس کا تعلق مظفرآباد سے ہے۔وزیر اعظم آزادکشمیر کی جانب سے لاک ڈائون میں دی گئی نرمی کا آج پہلا دن تھا اور ریاست بھر میں صورتحال بہتر رہی ۔

انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ لاک ڈائون پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں ۔ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بہترین کارروائی پر وزیر اعظم نے انتظامیہ کی کارکردگی سراہتے ہوئے مزید سخت ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔مقبوضہ کشمیر کی صورتحا ل پر سخت تشویش ہے ۔ اپنے ایک بیان میں وزیر حکومت ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہاکہ آزادکشمیر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا کا ایک اور مریض صحت یاب ہو گیاہے ۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر میں اب تک 2185 افراد کے ٹیسٹ لیے گئے جن میں سی2089 کے رزلٹ آچکے ہیں اور 67افراد میں کرونا وائرس کی موجودگی پائی گئی ہے جن میں سی 44صحت یاب ہو چکے ۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کی صورتحال پر سخت تشویش ہے ۔ وہ کرونا سے بچائو کیلئے حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے ۔ کشمیریوں کو بھارتی حکومت جان بوجھ کر صحت کی سہولیات فراہم نہیں کررہی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت تین لاکھ سے زائد اہندوئوں کو مقبوضہ کشمیر میں لا کر آباد کرنے جارہا ہے ۔حکومت پاکستان سے مطابلہ کرتے ہیں کہ اس کا نوٹس لیا جائے ۔اگر مقبوضہ کشمیر میںکرونا کی وبائو کو کنٹرول نہ کیا گیا تو حالات مزید خراب ہو جائیں گے ۔ ہندوستان کشمیر کی بزنس کمیونٹی کو بھی تنگ کررہا ہے اور انہیں بھی طبی سہولیات فراہم نہیں کی جارہیں۔ ڈاکٹر مصطفی بشیر نے کہاکہ وزیر اعظم آزادکشمیر نے سیز فائر لائن پر بھارتی فوج کے دانت کھٹے کرنے پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا ہے جس میں بھارت کے دو فوجی ہلاک ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پلوامہ میں رمضان المبارک کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے بھارتی فوج نے عورتوں ، بزرگوں اور بچوں پر تشدد کیا جارہا ہے ۔