صدر آزاد جموں و کشمیر نے فرانسیسی صحافیوں اور دانشوروں کو بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں بدترین انسانیت سوز صورتحال سے آگاہ کیا

عالمی برادری بے گناہ اور مظلوم کشمیروں پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیئے جانے والے ظلم و ستم کا نوٹس لے، سردار مسعود خان کا مطالبہ

جمعہ 8 مئی 2020 20:53

پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2020ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے گذشتہ روز ویڈیو لنک اجلاس کے ذریعے فرانسیسی میڈیا، دانشوروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اراکین کو آگاہ کیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کی وباء کے پھیلاؤ کی آڑ میں کشمیریوں کے حق خودارادیت اور خطے کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کی حیثیت میں رد و بدل کر رہا ہے۔

اس ویڈیو کانفرنس کا اہتمام سفارت خانہ پاکستان پیرس نے کیا تھا۔ اس کانفرنس میں معین الحق سفیر پاکستان برائے فرانس، ممتاز فرانسیسی صحافیوں، سکالرز، دانشوروں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔صدر آزاد جموں و کشمیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ 9 ماہ پرانے لاک ڈاؤن کو دنیا بھر میں کورونا جیسی مہلک وبائی بیماری سے لوگوں کو بچانے کیلئے کوویڈ 19 لاک ڈاؤن سے متصادم کیا جہاں 8 ملین کشمیریوں کو بغیر خوراک، تعلیم، طبی سہولیات، بنیادی ضروریات زندگی، نقل و حرکت اور اپنے حقوق کی آواز کی بندش جیسی پابندیوں میں جھکڑ کر رکھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کانفرنس کے شرکاء کو اس متنازعہ خطے کی آبادی کو پہلے آئین کی شق 370 اور 35 اے کو یکطرفہ اور غیر قانونی طور پر منسوخ کر کے اور بعد میں ڈومیسائل قانون کے ذریعے تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں سے بھی آگاہ کیا جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی سراسر خلاف ورزی ہے جسے اقوام متحدہ نے بھارت اور پاکستان دونوں کو اس متنازعہ خطے کی حیثیت میں کسی بھی قسم کی تبدیلی یا ردوبدل کرنے سے منع کیا ہوا ہے۔

سردار مسعود خان نے عالمی رہنماؤں، دانشوروں اور صحافیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گناہ اور مظلوم کشمیروں پر بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے کیئے جانے والے ظلم و ستم کا نوٹس لیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس دیرینہ مسئلے کو حل کروانے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔بعد میں صدر آزاد جموں و کشمیر نے شرکاء کانفرنس کی جانب سے اٹھائے گئے متعدد سوالوں کے تسلی بخش جوابات بھی دیئے۔ ن