نیویارک کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو فالو کرنے جارہے ہیں: مراد سعید

نیویارک کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ کورونا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے پاکستان کی جانب سے اپنائے گئے کانٹیکٹ ٹریسنگ اور کانٹیکٹ ٹریکنگ کے اصول پر عمل کرنے جارہے ہیں: وفاقی وزیر کا دعویٰ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 11 مئی 2020 23:55

نیویارک کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو فالو کرنے جارہے ہیں: مراد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 11 مئی2020ء) نیویارک کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو فالو کرنے جارہے ہیں، وفاقی وزیر ڈاک و مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ نیویارک کے گورنر نے کہا ہے کہ وہ کورونا کے پھیلاو کو روکنے کیلئے پاکستان کی جانب سے اپنائے گئے کانٹیکٹ ٹریسنگ اور کانٹیکٹ ٹریکنگ کے تحت سمارٹ لاک ڈاؤن کے اصول پر عمل کرنے جارہے ہیں۔

مراد سعید نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک کے گورنر پاکستان میں لائے گئے سمارٹ لاک ڈاؤم کے اصول پر عمل کریں گے لیکن اپوزیشن کو وہ پسند نہیں آیا۔ مراد سعید نے مزید کہا ہے کہ پاکستان قرضوں کی دلدل میں پھنس چکا ہے، پاکستان کو کورونا کی مرض اور بھوک وافلاس سے بچانا ہے، سندھ میں وفاق نے احساس پروگرام کے تحت 23 لاکھ خاندانوں کو ریلیف دیا۔

(جاری ہے)

پیر کو انہوں نے کہا کہ دنیا نے پہلی بار جزوی لاک ڈاؤن اور سمارٹ لاک ڈاؤن کا نام سنا، وزیراعظم نے سب سے پہلے ایک کروڑ بیس لاکھ خاندانوں کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا۔ تئیس لاکھ خاندانوں کو سندھ میں وفاق نے پیسے دیئے سندھ کے مختلف شہریوں میں لوگ راشن کیلئے احتجاج کرتے رہے بتایا جائے کہ سندھ کے راشن کا پیسہ کہاں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹی وی چینل نے ساڑھے پانچ کھرب روپے صحت بجٹ کا پوچھا تو کراچی کی دیواروں کو بھر دیا گیا۔

سوشل میڈیا میں طوفان بدتمیزی برپا کردیا گیا‘کل دادو میں ایک بچہ کتے کے کاٹنے سے موت کا شکار ہوا ہی2019 میں لاڑکانہ میں تئیس ہزار کتے کے کاٹنے کے واقعات ہوئے۔ سندھ میں ایک سال میں ترانوے ہزار کتوں کے کاٹنے کے واقعات ہوئے ‘ پرسوں سندھ میں پھر گندم چوری ہوئی ہے‘ دس ارب روپے کی گندم کی پرسوں ریکوری ہوئی ہے‘ عمران خان کے احساس پروگرام کو دنیا نے سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے این سی او سی میں متفقہ ہوتے ہیں اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی پر بات کرنے کے لیے تیار ہیںکل پیر جو گوٹھ میں سندھ حکومت کی ٹیسٹنگ پر سوال اٹھا ہے ۔