حکمرانوں نے قوم کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ،پی آئی اے کو بہتر بنانے اور عظمت رفتہ واپس لانے کی ضرورت ہے ‘ سراج الحق

حادثے کا ذمہ دار شہید پائلٹ کو قرار دینے کی روش کا خاتمہ ہوناچاہیے ‘امیر جماعت اسلامی کی طیارے کے پائلٹ سجادگل کے اہل خانہ سے ملاقات

بدھ 3 جون 2020 23:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے قرآن وحدیث کی تعلیم پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی ،اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان میں شامل تمام تنظیمیں احتیاطی تدابیر اور حکومت کے جاری کردہ ایس او پیز کی پابندی کرتے ہوئے مدارس کھولنے کا اعلان کریں، جماعت اسلامی مدارس کی سرپرستی کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں جمعیت اتحاد العلماپاکستان کے صدر مولانا عبدالمالک کی قیادت میں ملاقات کرنے والے علما کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوںنے کہا کہ دینی تعلیم کی برکت سے نہ صرف کرونا ختم ہوگا بلکہ ملک و قوم کو دیگر آزمائشوں سے بھی نجات ملے گی ۔ قرآن و حد یث کی تعلیم حاصل کرنے والے تیس لاکھ طلبہ کی تعلیم کا حرج ہورہاہے ۔

(جاری ہے)

ایس او پیز پر عمل کیا تو امید ہے کہ حکومت بھی رکاوٹ نہیں ڈالے گی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کرونا وبا سے پوری دنیا پریشان ہے لیکن اس وبا سے نجات احتیاط ، ر جو ع الی اللہ اور توبہ و استغفار ہی سے ممکن ہے ۔ انہوںنے کہاکہ قرآن سنت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے ، قرآن و سنت کے مطابق اپنی زندگیاں گزارنے اور قرآن کے نظام کے نفاذ میں ہماری تمام پریشانیوں کا علاج ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگر احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر عمل کرنے کے باوجود حکومت نے مدارس پر قدغن لگائی تو جماعت اسلامی اور اس کی تنظیما ت حکومت کے خلاف ایک بڑی تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گی ۔قبل ازیںامیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کراچی میں حادثہ کا شکار ہونے والے طیارے کے پائلٹ کیپٹن سجاد گل کی رہائش گاہ پر لاہور میں ان کے والد گل محمد بھٹی اور خاندن کے دیگر افراد سے ملاقات کی اور کیپٹن سجاد گل کی شہادت پر ان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہم پوری قوم کی طرف سے شہید کے والد ین بہن بھائیوں سے تعزیت کرتے ہیں ۔ کیپٹن سجاد گل اور ان کے والد نے ملک و قوم کی بڑی خدمت کی ہے جس پر یہ خاندان مبارکباد کا مستحق ہے اور پوری قوم ان کی احسان مند ہے ۔ اس موقع پر امیر لاہور ذکر اللہ مجاہد اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے قوم کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیاہے ۔

حکومت نے قومی ہیروز ، جو ہیرے ہیں ان کی قدر نہیںکی ۔ پی آئی اے کو بہتر بنانے اور عظمت رفتہ واپس لانے کی ضرورت ہے ۔ ماضی میں پی آئی اے نے دنیا کی بہترین ایئر لائنز کی تربیت کی اور ان کو منظم کیا لیکن کرپشن اور مس مینجمنٹ کی وجہ سے یہ ادارہ تباہ ہوا ۔ انہوںنے کہاکہ قوم اس خاندان کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی ۔ ہماری کوشش ہوگی کہ پی آئی اے دوبارہ ایک مثالی ادارہ بن جائے اور سجاد گل اور دیگر مسافروں کی شہادت کے بعد قوم کو مزید کسی شہادت کا صدمہ نہ اٹھانا پڑے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ہمارے ہاں روایت بن گئی ہے کہ کسی بھی سانحہ کی وجوہات عوام کے سامنے نہیں لائی جاتیں ۔ کمیشن بنتے ہیں مگر آج تک کسی کمیشن کی رپورٹ شائع نہیں کی گئی ۔ کراچی طیارہ حادثہ پہلافضائی حادثہ نہیں ۔ حکومت اور پی آئی اے انتظامیہ کا فرض ہے کہ وہ اتنے بڑے سانحہ کے اسباب سے قوم کو آگاہ کرے ۔ حادثے کا ذمہ دار شہید پائلٹ کو قرار دینے کی روش کا خاتمہ ہوناچاہیے ۔ یہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت رویہ ہے کہ حادثہ کا شکار ہو کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والے پائلٹس کو حادثہ کا ذمہ دار قرار دے کر باقی لوگوں کی کوتاہیوں پر پردہ ڈال دیا جاتا ہے۔